پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہر لاپتہ شخص کی گمشدگی کو ریاست سے نہیں جوڑا جا سکتا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور سے انسانی حقوق کی تنظیم ’ڈیفنس آف ہیومن رائٹس‘ کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں لاپتہ افراد کے معاملے پر بات کی گئی۔
اس موقع پر پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہر لاپتہ شخص کی گمشدگی کو ریاست سے نہیں جوڑا جاسکتا، کئی لاپتہ افراد افغانستان میں یا کہیں اور کالعدم ٹی ٹی پی کا حصہ ہیں، جب کہ کئی لاپتہ افراد ٹی ٹی پی کی طرف سے لڑتے ہوئے مارے گئے، اور جو افراد ریاست کے پاس ہیں وہ قانونی عمل سےگزر رہے ہیں۔
Not every person missing is attributable to state. Many are there as part of TTP in Afg/ elsewhere or got killed fighting as part of TTP. Those with state are under legal process. She pledged that affected families shall not allow any anti state force to exploit them.(2of2). pic.twitter.com/DugYN1o1CC
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) July 5, 2019
آئی ایس پی آر کے مطابق آمنہ مسعود جنجوعہ نے ریاست اور سیکیورٹی اداروں کی کوششوں اور ہمدردیوں کو تسلیم کیا۔
آمنہ مسعود جنجوعہ کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کو متاثرہ خاندانوں کا استحصال کرنے نہیں دینا چاہیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے آمنہ مسعود جنجوعہ کو بتایا کہ ہمارے دل لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، لاپتہ افراد کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن سمیت حکومت اور سیکیورٹی فورسز بھی کام کر رہی ہیں اور اس معاملے پرجی ایچ کیو میں اسپیشل اسسٹنس سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔