پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما پلوشہ خان نے مطالبہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ نوٹس لے کہ بنی گالہ کا ’بے نامی محل‘ تحفے میں کیسے تبدیل ہوگیا ؟پراسرار بنی گالہ محل کی پراسرار کہانیاں چوری اور خیانت کا پتہ دے رہی ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق پلوشہ خان نے کہا کہ عمران خان نے عدالت عظمی میں حلفیہ بیان دیا تھا کہ انہوں نے بنی گالہ محل کرکٹ کی کمائی سے بنایا ہے مگرالیکشن کمیشن میں پیش کیے گئے گوشواروں میں بتایا گیا ہے کہ بنی گالہ محل انہیں تحفے میں ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سپریم کورٹ میں دیے ہوئے بیان کی ابھی سیاہی تبدیل نہیں ہوئی کہ یوٹرن خان نے یوٹرن لیتے ہوئے نیا بیانیہ جاری کردیا۔
پلوشہ خان نے کہا کہ عمران خان کے تبدیل ہوتے ہوئے بیانات سے یہ یقین اور پختہ ہو رہا ہے کہ پراسرار بنی گالہ محل کی پراسرار کہانیاں چوری اور خیانت کا پتہ دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت میں جو شخص غلط بیانی کرے اور جھوٹ بولے وہ کیسے صادق اور امین ہو سکتا ہے؟۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ عمران خان کو کٹہڑے میں لا کریہ پوچھے کہ ان کا بیانیہ سپریم کورٹ سے الیکشن کمیشن تک کے سفر میں کیسے تبدیل ہوا؟۔