اگلے احکامات تک اے آر وائے نیوز کا لائسنس معطل کیا جاتاہے ۔فائل فوٹو
اگلے احکامات تک اے آر وائے نیوز کا لائسنس معطل کیا جاتاہے ۔فائل فوٹو

چینل 24،اب تک اور کیپٹل ٹی وی کو بند کر دیا گیا

ملک بھر میں کیپٹل ٹی وی ،اب تک اور24نیوز کو آف ائیر کیا جانے لگا ہے ۔کیپٹل ٹی وی کے مطابق پیمرا نے بغیر وجہ بتائے اور نوٹس کیے کیپیٹل ٹی وی کی نشریات غیر معینہ مدت تک بند کرا دیں۔

ٹوئٹر پر سینئر صحافی نجم سیٹھی نے بتا یا کہ پیمرا کے حکم پرکیبل آپریٹرزنے 24نیوز کی نشریات ملک بھر میں بند کردی ہیں اوراسی طرح اب تک اور کیپٹل ٹی وی کی نشریات بھی بند کی گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چینلوں کی بندش کی وجہ مریم نواز کی پریس کانفرنس اور جلسے کی کوریج ہے ۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر اب تک نیوز نے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیمرا نے پاکستان بھر کی تمام بڑے کیبلز سے اب تک نیوز کو آف ائیر کرا دیا ہے ،ہم چاہتے ہیں کہ آپ اس معاملے کو حل کر یں ۔

صحافتی تنظیموں کی جانب سے ٹی وی چینلز کی بندش کیخلاف ملک گیراحتجاج  کا اعلان کیا گیا ہے،میڈیا کی آزادی پر کوئی قدغن قبول نہیں کی جائے گی۔

صحافتی تنظیم ایمرا نے پیمرا کی جانب سے کیبل آپریٹرز سے زبردستی چینلز کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نئے پاکستان میں حق اور سچ کی آواز دبائی جانے لگی ،آزاد صحافت کا گلہ گھونٹ دیا گیا ہے ۔صحافتی تنظیم کا کہنا ہے کہ جمہوریت آزادی صحافت کے بغیر نا مکمل ہے ۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب ،جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان میں میڈیا بھی آزاد نہیں ۔

بعض نجی ٹی وی چینل کی بندش پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  نئے پاکستان میں حق اور سچ  کی آواز سننے پر پابندی  لگا دی گئی ہے

مریم اورنگ زیب نے کہ جب وزیراعظم اور حکومت سلیکٹڈ ہوتواسی طرح کے اقدام کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنا دیاتھا تو بتایا جائے کتنے چینلز کو بند کیا گیا تھا۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت میں کوئی ادارہ خود مختار نہیں، نئے پاکستان میں میڈیا بھی آزاد نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت چاہتی ہے کہ ٹی وی چینلز حقائق سے عوام کو آگاہ نہ کریں لیکن ہم میڈیا پر پابندی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، سلیکٹڈ وزیراعظم چینلز کی بندش کا فیصلہ جلد از جلد واپس لیں۔