شام میں دو مختلف علاقوں پر اتحادی افواج کی بمباری کے نتیجے میں مجموعی طورپر22 افراد جاں بحق ہوگئے جن میں بچے اورخواتین بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق ادلب کے شمالی شمالی علاقوں کے 2 مختلف عوامی مقامات پر بشارالاسد اوران کی اتحادی افواج نے تابڑ توڑ فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں 22 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں 4 بچے اور3 خواتین بھی شامل ہیں جب کہ درجن سے زائد زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں 3 زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
Including four children and two women.. Russian-Syrian axis massacred two displaced families in #KhanShikhoun farms south of #Idlib, killing eight civilians, all buried under the rubble of their destroyed houses after heavy air strikes at dawn today. pic.twitter.com/hoFCDdw5ba
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) July 13, 2019
شام کے بیشتر علاقوں سے جنگجوؤں کا قبضہ واگزار کرالیا گیا ہے تاہم ادلب کے کچھ علاقوں میں اب بھی شدت پسندوں کا زور ہے، شامی حکومت انہی شدت پسندوں کی آڑ لے کر رہائشی علاقوں پر بھی فضائی حملے کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھی ادلب میں اتحادی افواج کے طبی مراکز سمیت 4 مختلف مقامات پر فضائی حملوں میں 100 کے قریب افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔