چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ دھوکہ دینے والوں کی مقدس پیشے میں کوئی گنجائش نہیں، اس سے زیادہ مقدس پیشہ کیا ہوگا کہ وکلا دوسروں کے حقوق کی جنگ لڑتے ہیں۔
فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور طب کے شعبے بہت مقدس ہیں، دھوکہ دینے والوں کی ان شعبوں میں جگہ نہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے نظام میں تربیت کا بہت فقدان ہے، وکلا کی تربیت لازمی ہے۔ پاکستان کے وکلا کی ایسی تربیت ہونی چاہیے کہ وہ دنیا میں کسی کا بھی مقابلہ کر سکیں۔ وکلا بہت ذہین ہیں، ان کو صرف ڈائریکشن چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں عزت اسی پروفیشن سے ہی ملی ہے۔ وکلا اور جج کے درمیان عزت اور احترام کے راستے پر واپس آنا ہے۔ تحریک بحالی عزت وکلا شروع کرنا ہوگی۔ وکالت میں کامیابی کا راز صرف محنت ہے۔
اپنے خطاب میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ جج کو یہ نہیں کہنا چاہیے کہ وہ وکیل کے دلائل سے مطمئن نہیں جبکہ کورٹ روم میں وکلا جج صاحب سے پانچ منٹ پہلے پہنچیں۔ وکلا کو بحث کے دوران پتلون میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہیے۔