وزیر اعظم مان لیں کہ وہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہے۔فائل فوٹو
وزیر اعظم مان لیں کہ وہ نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ ہے۔فائل فوٹو

سلیکٹڈ کوسلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں۔بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹوز رداری نے کہاہے کہ آج ہم حکومت کیخلاف علمِ بغاوت بلند کررہے ہیں،اس وقت چند قوانین نہیں بلکہ پورا آئین نشانے پر ہے ، کوئی ایک سیاسی جماعت تمام مسائل حل نہیں کرسکتی ، ہم اس فراڈ الیکشن اور جعلی حکومت کو نہیں مانتے ۔

کراچی میں اپوزیشن جماعتوں کے بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈحکومت نے عوام کا جینا حرام کردیاہے ، عوام پر مہنگائی کابم گرادیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 25جولائی کو ہم پر سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی،ہم سیاسی جماعتوں کی اپنی اپنی سوچ ہے اور ماضی میں ہم اپنی لڑائی بھی لڑے ہیں لیکن ہم سب محب وطن پاکستانی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بتائو میں سلیکٹڈ کوسلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں، ہم اس فراڈ جعلی حکومت اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو نہیں مانتے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی جمہوریت خطرے میں پڑی ہم مل کرلڑے ، آج بھی نظر آرہاہے کہ جمہوریت خطرے میں اور پاکستان کے مسائل کاحل کوئی ایک جماعت اکیلے نہیں نکال سکتی،اس لیے ہم پھرعوام کے جمہوری اور معاشی حقوق کے لیے متحد ہوچکے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت سیاستدان ہی نہیں بلکہ سیاست نشانے پرہے ،میڈیا کی آزاد ی بھی نشانے پر ہے، انسانی حقوق ، غریب ، مزدور، تجارت اور مظلوم نشانے پرہیں۔اس وقت غریبوں کو مکان دینے کے نام پرغریبوں کے مکان بھی نشانے پر ہیں، اس وقت وفاق اورآئین نشانے پر ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کونسا الیکشن ہے کہ پہلے پارٹیاں توڑو، ان میں سے جیتنے والے بندے توڑو، ان سب کو کوایک ٹوکری میں جمع کردو اور اگر پھربھی نتائج مرضی کے نہ مل رہے ہوں تو پھر آر ٹی ایس سسٹم بندکردیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جن پارٹیوں کوعمران خان نے ڈاکو، چوراورملک دشمن کہا، ان کوبھی اٹھا کرعمران خان کی جھولی میں ڈال دیا گیا ، یہ سلیکشن نہیں تو اورکیا ہے ؟۔انہوں نے کہا کہ اس وقت چند قوانین ہی نہیں بلکہ پورا آئین نشانے پر ہے اور ہم آج حکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کررہے ہیں۔