سیلابی ریلوں سے کئی رابطہ پل بہہ گئے، درجنوں دیہات زیرآب
سیلابی ریلوں سے کئی رابطہ پل بہہ گئے، درجنوں دیہات زیرآب

کراچی میں بارش۔دو روز میں 18افراد جان کی بازی ہار گئے

کراچی میں دو روز سے جاری مون سون بارشوں کے دوران مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے کے واقعات اورمکان کی چھت گرنے سے 6 بچوں سمیت 18 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

شہر میں گزشتہ روز سے جاری بارش میں کرنٹ لگنے سے 5 بچوں سے سمیت 17 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ گلشن معمار میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہوا۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش کے باعث سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، شہر کی صورتحال سنگین ہوگئی۔ سرجانی ٹاؤن پانی میں گھر گیا، لوگ گھروں میں محصور ہوگئے۔

کراچی میں منگل کےروز بھی وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔  شہر میں سب زیادہ بارش سرجانی ٹاون میں 164.9 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ۔

نارتھ کراچی میں 85،فیصل بیس میں 87،مسرور بیس میں82، یونیورسٹی روڈ پر 74، جناح ٹرمینل میں 69، ناظم آبادمیں 65 ،گلشن حدید میں 62، لانڈھی میں 59 اوراولڈ ائیرپورٹ 58.3 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

نارتھ کراچی 5 سی کے علاقے میں 9 سالہ عاصمہ، کھارادر مچھی میانی میں 30 سالہ جبار اور کالاپل ہزارہ کالونی میں 40 سالہ باغ ضمیر کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ گلشن اقبال 13 ڈی میں 22 سالہ کامران، لیاری ہنگور آباد جونا مسجد کے قریب 36 سالہ آدم، کلفٹن بوٹ بیسن میں 30 سالہ اسماعیل اور ڈی ایچ اے خیابان تنظیم فیز 5 میں 30 سالہ شرافت علی کرنٹ لگنے سے جان کی بازی ہار گئے۔

گلستان جوہر بلاک 19 میں 48 سالہ محمد رسول، پاپوش صرافہ بازار میں 19 سالہ سعد، محمودآباد میں 18 سالہ ارشاد اور ناظم آباد خاموش کالونی میں 35 سالہ عظیم کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔

ملیر میں کرنٹ لگنے سے 2 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ فشریز کے قریب کرنٹ لگنے سے بھی نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

نارتھ ناظم آباد بلاک ایل میں کرنٹ لگنے سے 12 سالہ عبیر اور 14 سالہ احمد عمر جان کی بازی ہار گئے، سرجانی ٹاؤن یوسف گوٹھ میں 20 سالہ عاطف علی کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ گلشن معمار میں کچے مکان کی چھت کا ملبہ گرنے سے 6 ماہ کا بچہ جان کی بازی ہار گیا۔

کراچی کے علاقے سر جانی ٹاؤن میں موسلا دھار بارش نے پورا محلہ ہی ڈبو دیا۔ بازار، گلیاں اور گھروں میں ہر سو پانی ہی پانی ہے۔ مکانوں کے مکین پانی میں محصور ہو کر رہ گئے، بلند و بانگ دعوے کرنے والے دور دور تک نظر نہیں آ رہے۔

موسلا دھار بارش نے سب کچھ ڈبو دیا۔ کمرے، برآمدوں، کچن میں ہر سو پانی ہی پانی ہے۔ تیرتے بستر، ڈوبا ہوا قیمتی سامان، چولہے ٹھنڈے، آٹا گیلا، غریب مکینوں کو روٹی تو دور کی بات سر چھپانے کی جگہ بھی جاتی رہی۔ پانی میں گھرے ہوئے افراد نے عوامی نمائندوں پر دل کی خوب بھڑاس نکالی۔

سرجانی کا علاقہ موسلا دھار بارش کے بعد ٹاؤن کم کسی جزیرے کا منظر زیادہ پیش کر رہا ہے۔ گلی، محلے میں گھٹنے گھٹنے پانی ہے، لوگوں کو آنے جانے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ اہل علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ کو علاقے سے پانی کے نکاس کا فوری بندو بست کرنا چاہیے۔

لائنز ایریا اور لیاقت آباد میں بارش ایک گھمبیر مسئلہ بن گئی، گٹر ابل گئے، ہر گلی نالے کا منظر پیش کرنے لگی، اس تبدیلی نے مایوسی کے سوا کچھ نہ دیا، تمام ادارے سو رہے ہیں۔ ڈرگ روڈ انڈر پاس ڈوبا ہوا ہے جس سے لوگوں کو آمدورفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، عوام انتظامیہ کی کارکردگی پر نالاں ہیں۔

شہر میں گزشتہ روز سے مسلسل بارش کے باعث تمام نجی و سرکاری اسکولزاورکالجز بند رہے۔بارش کے باعث شہر کی جامعات جامعہ کراچی، این ای ڈی یونیورسٹی اور وفاقی اردو یونیورسٹی نے بھی آج ہونے والے تمام امتحانات منسوخ کردیے ہیں جن کی نئی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

کراچی میں بارش سے تھڈو ڈیم بھرگیا جس کے نتیجے میں اس کے پشتے ٹوٹ گئے اور پانی کا ریلہ ناردرن بائی پاس کے قریب سپر ہائی وے پر داخل ہوگیا۔

پانی کا ریلہ داخل ہونے سے کراچی سے حیدرآباد جانے والے سپرہائی وے کی ایک سڑک بند ہوگئی اوردوسری سڑک پردو رویہ کو ٹریفک چلایا جارہا ہے۔ ہائی وے اور ناردرن بائی پاس کے اطراف کا وسیع علاقہ زیرآب آگیا ہے اورکئی گوٹھ ڈوب گئے ہیں جس کے نتیجے میں کئی گوٹھوں کے مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

سیلابی ریلہ میں موٹر وے کا دفتر بھی پانی سے بھر گیا ہے جبکہ سرجانی ٹاؤن اور تیسر ٹاؤن کے مکین مشکلات کا شکار ہوگئے۔ ریلہ سبزی منڈی تک جاپہنچا ہے اورسعدی گارڈن  بھی زیر آب آ گیا ہےہے، اگر اسے نہ روکا گیا تو سہراب گوٹھ تک پہنچنے کا خطرہ ہے۔

پاک فوج نے  کشتیوں کے ساتھ متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں راجستھان سے آنے والابارش کا سسٹم کمزور ہوگیا ہے، بارش کے سسٹم کا کچھ حصہ سمندر کی طرف چلا گیا ہے ۔

دوسری جانب حیدرآباد میں بھی رات بھر وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش جاری رہی، مسلسل بارش کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔

اس کے علاوہ ٹھٹہ، تھرپارکر، عمرکوٹ، جیکب آباد، سیہون، ٹنڈوباگو، ٹنڈوالہ یار، بدین اور پڈعیدن سمیت ساحلی پٹی پر وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔

پنجاب میں بھی مری، لیہ، بھکر، چشتیاں میں بارش ہو رہی ہے جب کہ بلوچستان میں خضدار اور ڈیرا مراد جمالی میں بھی بادل برس رہے ہیں۔