اگر اپوزیشن کے پاس شواہد ہیں تو سامنے لائے محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر اداروں کی تضحیک ملکی مفاد کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، وزیر خارجہ
اگر اپوزیشن کے پاس شواہد ہیں تو سامنے لائے محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر اداروں کی تضحیک ملکی مفاد کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، وزیر خارجہ

پاکستان کا کشمیر کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف جانے کا فیصلہ

مقبوضہ کشمیر کو عالمی فورم پر اٹھانے کے لیے سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد پاکستان نے ایک اور اہم ترین قدم اٹھانے کا اعلان کردیا ہے ۔مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پاکستان نے بھارت کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

اس حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پرجلد عالمی عدالت جائیں گے ،اس حوالے سے تمام قانونی پہلوئوں پرغور کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت انصاف میں جانے کا فیصلہ اصولی ہے ۔

بھارت کے 5 اگست کے اقدام کے خلاف پاکستان نے بھرپور آواز اٹھائی اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بروقت چین جاکر معاملے پر چینی حکام سے بات چیت کی، چین نے معاملے پر پاکستان کا بھرپورساتھ  دیا۔

روس نے پہلی مرتبہ کشمیر کے مسئلے پر ویٹو نہیں کیا، روس کے بیان میں بھی مسئلہ کشمیرپرسلامتی کونسل کی قراردادوں کاذکر آیا۔برطانیہ نے بھی مسئلہ کشمیرپرکھل کر پاکستان کی حمایت کی۔

امریکا جو پہلے بھارت کے ساتھ تھا اب معاملے پر پاکستان کاساتھ دیاہے اور پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں ثالثی کے کردار کی بھی پیشکش کی۔بھارت کے ساتھ رافیل ڈیل کے باوجود فرانس اس معاملے پر خاموش رہا۔

واضح رہے کہ عالمی فورم پر پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت ملی تھی جب مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بھارت کی مخالفت کے باوجود سلامتی کونسل کا اجلاس بلا یا گیا تھا جس میں امریکہ ،برطانیہ ،چین اور روس نے پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی تھی جبکہ واحد فرانس نے پاکستان کی مخالفت کی تھی ۔اجلاس میں برطانیہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔