کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ ملے؟۔فائل فوٹو
کیا اپوزیشن چاہتی ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ ملے؟۔فائل فوٹو

حکومت کا نیب قوانین میں ترمیم کا فیصلہ

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون نے سول پروسیجر ترمیمی بل منظور کرلیا جبکہ حکومت نیب قوانین میں بھی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے سول قانون میں ترمیم کا بل منظورکرلیا ہے جس کے تحت دیوانی مقدمات کے فیصلے اب سال ڈیڑھ سال میں ہوا کریں گے جبکہ سیکنڈ اپیل ختم کر دی گئی ہے، ایک جج اسٹے آرڈر دے گا اور دوسرا مرکزی کیس سنے گا۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ نیب قوانین سے متعلق بھی اجلاس ہوا اور حکومت نیب قوانین میں ترمیم کرنے جارہی ہے جس پر وزیراعظم، وفاقی کابینہ اور چیئرمین نیب سب یکسو ہیں، نیب مقدمات میں ضمانت کا اختیار ہائیکورٹ سے واپس لے کر ٹرائل کورٹ کو دیا جائے گا۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پلی بارگین سے متعلق قوانین بھی تبدیل کیے جائیں گے، پرائیویٹ آدمی کیخلاف نیب کی انکوائری اور اختیار ختم ہونا چاہیے، اگر کسی ٹیکس چورتاجر کا کسی سرکاری عہدے اور معاملے سے تعلق نہیں ہے تو نیب نہیں بلکہ ایف بی آر یا ایف آئی اے اسے دیکھیں گے۔

وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ذاتی تنازع میں بھی نیب کا کوئی اختیار نہیں ہونا چاہیے، کرپشن میں ملوث ملزم پلی بارگین کرنے کے بعد دوبارہ سرکاری نوکری نہیں کرسکے گا، نیب میگا کرپشن کیلئے بنا ہے اور اسی پر فوکس ہونا چاہیے، نیب قوانین کے تحت مقدمات ضمانت ٹرائل کورٹ سے ہوسکے گی۔

فروغ نسیم نے مزید کہا کہ پاکستان میں رائج تمام قوانین اب ویب سائٹ پرموجود ہونگے اورعوام کی پہنچ میں ہوں گے، صدر، وزیراعظم سے منظوری کے بعد موبائل ایپ بھی لانچ کریں گے جس سے گوگل پلے اسٹور کے 55 ملین صارفین فائدہ اٹھاسکیں گے۔