ایک طرف شہزادہ بلاول تو دوسری طرف شہزادی مریم بیٹھی ہے، ہمیں اس نظام سے بغاوت کی ضرورت ہے، سربراہ جماعت اسلامی
ایک طرف شہزادہ بلاول تو دوسری طرف شہزادی مریم بیٹھی ہے، ہمیں اس نظام سے بغاوت کی ضرورت ہے، سربراہ جماعت اسلامی

”باجوہ صاحب کوئی حرکت نظر نہیں آرہی“ آپ کا روڈ میپ کیا ہے۔سراج الحق

امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ ہم باجوہ صاحب سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ کا روڈ میپ کیا ہے؟مقبوضہ کشمیر میں ایک مہینے سے کرفیو نافذ ہے، نوجوانوں کو شہید کیا جارہا ہے ، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی جارہی ہے لیکن ہمیں کشمیر کی آزادی کیلیے کوئی حرکت نظر نہیں آتی

سراج الحق نے کہاکہ اگر بھارتی فوج وہاں موجود ہے تو ہماری فوج کو بھی سرینگر میں موجود ہونا چاہیے، اگر آپ نے یہ لڑائی سرینگر میں نہیں لڑی تو آپ دیکھیں گے کہ یہ لڑائی اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑی جائے گی۔

کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں،کشمیر ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ، اگر ہم کشمیر میں آزادی کی جنگ ہار گئے تو انڈیا میں ہمارے کروڑوں بھائی بہنو ں کی جان ومال اورعزت خطرے میں پڑ جائیگی۔

سراج الحق کا کہنا ہے کہ وہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بارڈر اور ایل او سی پر لگائی گئی باڑ ختم کردی جائے اوراگر مودی  کو آر ایس ایس کے غنڈوں پر فخر ہے تو ہم بھی غزنوی کی اولاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ہندوستان کے مسلمانوں کا پیغام ملاہے کہ مودی نے کہاہے کہ میں نے ہندوستان کی تمام مساجد کومسمار کرکے وہاں مندروں کوتعمیر کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد کے نتیجے میں کئی پاکستان بنیں گے اور ہندوستان ٹکڑے ٹکڑے ہوگا ۔

سراج الحق نے کہا کہ میں مودی سے کہنا چاہتا ہوں کہ تم کوآر ایس ایس کے غنڈوں پر فخر ہے تو ہم کوبھی غزنوی اور احمد شاہ ابدالی پر فخر ہے ، ہماری لڑائی آرٹیکل 370کی بحالی کیلiے ہے ، ہماری لڑائی مقبوضہ کشمیر کی آزادی کیلیے ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی ثالثی کیاہے ؟ٹرمپ ایک ہفتے میں پچاس بار یوٹرن لیتاہے،اس جھوٹے انسان پر اعتماد کرنا اپنی قوم اور کشمیریوں کو دھوکا دیناہے ۔ اس لیے ہمارا ایک ہی بیان ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ، ہم آرمی چیف سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کے پاس روڈ میپ کیا ہے؟ مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے کرفیو نافذ ہے ، وہاں بچے مررہے ہیں اور بیٹیوں کی عصمت دری ہورہی ہے لیکن ہم کوئی اقدام نظر نہیں آتا ۔

انہوں نے کہا کہ اگر انڈین آرمی وہاں موجود ہے تو پھر ہماری فوج کوبھی سرینگر میں موجود ہونا چاہئے ، تماشہ نہیں دیکھنا چاہiے ۔