امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ امریکہ آنیوالی ایک تہائی تارکین وطن خواتین کوزیادتی کا نشانہ بنایا جاتاہے، امریکی مفادات کے تحفظ کیلیے کسی حد تک بھی جاﺅں گا ، امریکہ کسی ملک سے جنگ نہیں چاہتا ،چین نے امریکی مفادات کونقصان پہنچایا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کیلیے کسی حد تک بھی جاﺅں گا ، امریکہ کسی ملک سے جنگ نہیں چاہتا،چین نے امریکی مفادات کونقصان پہنچایاہے ، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو چینی اقدامات کو روکنا چاہیے،امید ہے کہ چین کے ساتھ ایسے معاہدے کرلیں گے جو دونوں ملکوں کے مفادات کے لیے اچھے ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چین پر 500ارب ڈالرکے ٹیکسزعائد کیے ، امریکی عوام چین کے ساتھ برابری کے سطح پر تعلقات چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کی سپورٹ کرنیوالے ممالک میں سب سے آگے ہے ، ایرانی رہنما اپنے ہی عوام کا پیسہ لوٹ رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد ایران کے مرکزی بینک پر پابندیاں عائد کی ہیں ، ایران اپنے مسائل کا ذمہ دار دوسرے ملکوں کوٹھہراتاہے ۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کاخاتمہ مشرق وسطی کے مفاد میں ہے ، ایران کو دوسرے ملکوں کودھمکیاں دینا بند کرنا ہونگی ،امریکہ ایران کے ساتھ دوستی کرنے کیلیے تیارہے لیکن جب تک ایران رویہ نہیں بدلتا پابندیاں نہیں اٹھائیں گے۔
تارکین وطن کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ آنیوالی ایک تہائی تارکین وطن خواتین کوزیادتی کا نشانہ بنایا جاتاہے ۔بہت سے ملک غیر قانونی تارکین کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔این جی او ز کی بڑھتی ہوئی تعداد غیر قانونی امیگریشن کو بڑھا رہی ہے ۔پناہ گزینوں کے مسائل کی وجہ سے امریکہ کی معیشت متاثر ہوتی ہے ۔
ٹرمپ نے کہا کہ شمالی کوریا کے پاس ترقی کے بے شمار مواقع ہیں، ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلیے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار تلف کرنا ہونگے ۔شمالی کوریا کے لیڈر کوبتایا کہ ان کے ملک میں بہت سے مواقع سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے ساتھ نیاتجارتی معاہدہ کریں گے، معاہدے سے دونوں ممالک کوفائدہ ہوگا، کئی دہائیوں سے بعض ملکوں نے تجارت کااستحصال کررکھاہے، 2001 میں چین کوعالمی تجارتی تنظیم میں شامل کیاگیا، چین کے ڈبلیوٹی اومیں شامل ہونے سے امریکہ میں متعددفیکٹریاں بندہوگئیں۔
ان کا کہناتھا کہ چین کے مستقبل کاانحصار اس بات پر ہوگا کہ وہ ہانک کانگ کے ساتھ معاملات کو کیسے نمٹاتا ہے ؟امریکہ اپنے تمام اتحادیوں سے توقع کرتاہے کہ وہ باہمی معاہدوں میں اپنا پورا حصہ ڈالیں گے ۔