احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس کے مزید ریمانڈ کی نیب کی استدعا کردی،عدالت نے مریم نواز کی درخواست پر کوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں چودھری شوگر ملز کیس کی سماعت ہوئی، نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت میں پیش کیا،احتساب عدالت کے جج امیرمحمدخان نے کیس کی سماعت کی،کمرہ عدالت میں نعرے بازی پر جج نے اظہار برہمی کیا۔
نیب نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈمیں مزید 15 روزہ توسیع کی استدعاکرتے ہوئے کہا کہ مریم نوازاوریوسف عباس سے مزیدتفتیش درکار ہے۔
پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ مریم نوازاوریوسف عباس کے خاندان کی جائیدادکی تقسیم کے معاہدے کا انکشاف ہوا ہے،شیئرز نوازشریف،شہبازشریف،عباس شریف،بہن کوثراوروالدہ شمیم بیگم میں تقسیم ہوئے،ایس ای سی پی ریکارڈ کے مطابق چوہدری شوگرملز کے شیئرز2کروڑ62لاکھ روپے تھے۔
پراسیکیوٹرنیب نے کہا کہ دوران تفتیش ایک کروڑ 16 لاکھ 96 ہزار روپے کے شیئرز کا فرق آیا ہے، مذکورہ شیئرز شریف خاندان کے اثاثوں میں شامل نہیں تھے۔
احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور یوسف عباس کے مزید ریمانڈ کی نیب کی استدعا کردی۔
مریم نواز نے دوران سماعت کہا کہ کوٹ لکھپت جیل میں خواتین کی بیرک ہے وہاں بھجوا دیا جائے، عدالت نے مریم نواز کی درخواست پرکوٹ لکھپت جیل بھیجنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے مریم نوازاوریوسف عباس کا9اکتوبرتک جوڈیشل ریمانڈمنظورکرلیا۔
چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نوازکو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا،محکمہ داخلہ کی اجازت کے بعد مریم نواز کو بی کلا س دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری شوگر ملز کیس میں نیب کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد ہونے کے بعد مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔
مریم نوازکاکوٹ لکھپت جیل منتقلی پرابتدائی طبی معائنہ کیا گیا، مریم نواز کی آمد سے خواتین بیرک میں خاص صفائی کی گئی اور ڈینگی سپرے بھی کرایا گیا،مریم نواز کی بیرک میں نئے پردے لگائے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نوازکیلیے کوٹ لکھپت جیل میں بی کلاس کی منظوری دی گئی ہے،پرزنزرولز 1978 کے تحت بی کلاس سہولیات دینے کے احکامات جاری کر دیے گئے ،بی کلاس کے تحت مریم نوازکو گدے،ٹی وی،اخبارکی سہولت دی جائےگی۔