آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹر شاکس جاری ہیں جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی اور500 سے زائد زخمی ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق میرپور میں آج صبح ساڑھے 9 بجے 3.2 شدت کے آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جس سے لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔
خوف کے باعث مردوں نے سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹ پر ساری رات جاگ کر گزاری جبکہ خواتین اور بچوں نے مقامی پارکوں میں پناہ لی۔
ضلعی انتظامیہ میرپورکے مطابق آزاد کشمیرمیں زلزلہ سے جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی اور500زخمی ہوئے۔ جاتلاں کا روڈ انفراسٹرکچرمکمل طورپرتباہ جب کہ منگلا جانے والی مرکزی شاہراہ اورمتعدد پل زمین بوس ہوگئے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو مصائب کا سامنا ہے۔ لوگوں کے گھراورکاروبار تباہ ہوگئے جبکہ اب تک بجلی بحال نہ کی جاسکی۔ کھمبے اور ٹرانسفارمرزمین پرگرے ہوئے ہیں جب کہ پینے کی پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی۔
زیرزمین پانی بھی گدلا اورناقابل استعمال ہوگیا ہے، بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کچھ علاقوں میں لگائے گئے واٹر پلانٹس بھی نہیں چل سکے، کھانے پینے سے محروم لوگوں نے آفٹر شاکس کے خوف سے رات جاگ کر گزاری۔
گھروں کی بیرونی دیواریں گرنے سے پل منڈا، سانگ، سنوال شریف سمیت ملحقہ علاقوں میں چوری کی وارداتیں بھی ہوئیں۔
پاک فوج کے دستے متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے جب کہ پنجاب حکومت کی ہدایت پرریسکیو ٹیمیں بھی میرپورپہنچ گئیں ۔ ریسکیو 1122 کی 5 امدادی گاڑیاں اورجان بچانے والا دیگر سامان بھی ہمراہ ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل نے زلزلہ متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق 160 زخمیوں کی حالت نازک ہے، ڈی ایچ کیومیرپوراورافضل پورمیں گیارہ گیارہ لاشیں لائی گئیں، اسلام گڑھ اور منگلا میں ایک ایک شخص زلزلے سے جاں بحق ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شام 4 بجے آزاد کشمیر، اسلام آباد سمیت پنجاب اورخیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔