جمیعت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں لیکن ادارے سیاسی انتقام کیلیے استعمال ہورہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارا لاک ڈاؤن مؤخر کرنے کا ارادہ نہیں، گرفتاریوں سے سیلاب نہیں رکے گا، موجودہ حکومت ناجائز حکومت ہے، اسے اب گھر جانا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ25 جولائی کو بدترین دھاندلی ہوئی، نتائج قبول نہیں، تمام جماعتیں نئے انتخابات چاہتی ہیں، حکومت کی ایک سال کی کارکردگی سے ہرطبقہ پریشان ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی سے ٹکراؤ نہیں ہوگا،آئین کے دائرے میں رہ کراحتجاج کریں گے، ہم نے کراچی سے کوئٹہ تک ملین مارچ کیے، سب پرامن رہے، اگر گرفتاریاں ہوئیں تو لاک ڈاؤن بغیر قیادت کے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لاک ڈاؤن میں امن کی ضمانت دیتے ہیں، ہم احتساب کے خلاف نہیں لیکن ادارے سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہورہے ہیں، جب حکمرانوں پر شکنجہ آتا ہے تو احتساب کمیشن ختم کردیا جاتا ہے۔
ایران اور سعودی عرب میں ثالثی کے حوالے سےوزیراعظم عمران خان کے بیان پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان گاؤں کا مسئلہ حل نہیں کرسکتے ایران کا مسئلہ کیسے حل کریں گے، عمران خان دنیا میں پاکستان کے خلاف وعدہ معاف گواہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے جماعت اسلامی کے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کے حوالے سے کہا کہ جماعت اسلامی کو دعاؤں کیلیے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمن نے گذشتہ سال 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور تحریک انصاف کی حکومتی پالیسیوں کے خلاف اکتوبر میں اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کررکھا ہے۔