مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے اقوام متحدہ میں وزیراعظم کی تقریر پر اپنا رد عمل دیا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے مینار پاکستان پربھی اچھی تقریر کی تھی مگر یوٹرن بھی لیے، امید کرتے ہیں کہ عمران خان اقوام متحدہ کی تقریر پر قائم رہیں گے، اگر یوٹرن لیے گئے تو قوم آپ کو یوٹرن لینے نہیں دے گی۔
انہوں نےکہا کہ حکومت تقریر کو اپنی ناکامیوں کے پیچھے چھپنے کے لیے ڈھال نہیں بناسکتی،اب وزیر اعظم کی تقریر کا کائونٹ ڈاون شروع ہوگیا ہے، اگر حکومت ٹھوس قدم اٹھائے گی تو اپوزیشن حمایت کرے گی، اگر حکومت کشمیر کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے سے قدم اٹھاتی ہے تو اپوزیشن دو قدم آگے ہوگی۔
احسن اقبال کاکہنا تھاکہ حکومت کے انتقامی کھیل آج بھی جاری ہیں، آنے والی نسلوں کو کیسا نظام عدل دے کر جائیں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ مسلم لیگ ن پنجاب کے اجلاس میں نئے بلدیاتی نظام کا جائزہ لیا گیا، یہ محسوس کیا گیا کہ پنجاب کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا، بلدیاتی نمائندوں کو ہٹانے سے سپرے وغیرہ نہیں ہوا اور ڈینگی پھیلا۔ بلدیاتی انتخابات سپریم کورٹ کے حکم پر ہوئے تھے، 60 ہزار سے زائد بلدیاتی نمائندوں کا قتل کیا گیا لیکن لاہور ہائی کورٹ میں سماعت آگے نہیں چل رہی
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے بلدیاتی نمائندوں کو ہٹانے کا کام کیا ہوتا تو 48 گھنٹوں میں نمائندے بحال ہو چکے ہوتے، چیف جسٹس پاکستان اس کا نوٹس لیں اور پی ٹی آئی حکومت کا غیر آئینی اقدام ختم کیا جائے۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ معیشت دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، ایک سال میں افراط زر بے پناہ بڑھ چکا اور 10 ہزار ارب سے زائد قرضے لئے جا چکے ہیں، ہم ملک کو دلدل سے بھی نکالنا چاہتے ہیں لیکن جمہوریت کے سفر کو بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں آزادی مارچ میں شرکت کی حامی ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہوں تاکہ حکومت کو گھر بھیج سکیں۔