پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی کو عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ منیر اکرم کو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ بڑے پیمانے پر مختلف ممالک میں سفیر اور قونصل جنرل کے عہدوں میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزارتِ خارجہ میں نئی تعیناتیوں کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ملیحہ لودھی کو اقوام متحدہ کی مستقل مندوب کے عہدے سے ہٹا کر ان کی جگہ منیراکرم کو تعینات کردیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق ڈائریکٹر جنرل برائے اقوام متحدہ خلیل احمد ہاشمی کو جنیوا میں مستقل مندوب تعینات کیا گیا ہے، جب کہ وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری محمد اعجاز کو ہنگری، احسن کے کے کو مسقط اور سید سجاد حیدر کو کویت میں پاکستان کا سفیر تعینات کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق قونصلر جنرل ٹورنٹو عمران احمد صدیقی ڈھاکا میں ہائی کمشنر مقرر کیے گئے ہیں اور ان کی جگہ عبدالحمید ٹورنٹو میں پاکستانی سفارت خانے میں قونصل جنرل تعینات بن گئے ہیں۔
میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک سری لنکا میں ہائی کمشنر بن گئے جب کہ ابرار حسین ہاشمی کو ہوسٹن میں قونصل جنرل تعینات کیا گیا ہے۔
ملیحہ لودھی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ دنیا کے سب سے بڑے فورم پر پاکستان کی نمائندگی کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انھوں نے لکھا کہ وزیر اعظم کے دورے اور گذشتہ کئی برسوں سے ملنے والی پذیرائی پر وہ شکر گزار ہیں۔
یاد رہے کہ ملیحہ لودھی کو دسمبر 2014 میں اقوام متحدہ میں مستقل مندوب تعینات کیا گیا تھا اور انھوں نے فروری 2015 میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی تھیں۔
ملیحہ لودھی سنہ 1994 سے 1997 اور پھر سنہ 1999 سے 2002 تک دو بار امریکا میں پاکستان کی سفیر بھی رہ چکی ہیں۔
ملیحہ لودھی کی تبدیلی کا فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ امریکہ کے بعد حکومتی حلقوں میں ملیحہ لودھی کی تعریف میں قصیدے پڑھے جا رہے تھے۔
وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے تو اپنی ٹویٹ میں عمران خان کے اس دورے کی ’کامیابی‘ کا سہرا بھی ملیحہ لودھی کے سر باندھا تھا۔
سوشل میڈیا پر جہاں اس فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس فیصلے کا خیر مقدم کر رہے ہیں۔
معاشی اور اقتصادی امور کے ماہر صحافی خرم حسین نے لکھا ’کامیاب دورے کے بعد ملیحہ لودھی کو ہٹایا جانا حیران کن ہے۔ اس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ نیو یارک یا واشنگٹن میں چیزیں ٹھیک نہیں ہوئیں۔‘
صحافی ضرار کھوڑو نے لکھا ’ملیحہ لودھی کی جگہ منیر اکرم کو کس میرٹ کی بنا پر لایا گیا اس بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ میرے نزدیک یہ رجعت پسندانہ قدم ہے۔ امید ہے یہ بزداری عمل کا حصہ نہیں ہے۔‘