پشاور ہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کی ہڑتال اور تشدد سے متعلق کیس میں خصوصی بنچ تشکیل دیدیاجو کل عدالتی وقت سے ایک گھنٹہ قبل کیس کی سماعت کرےگا۔
پشاور ہائیکورٹ میں ڈاکٹروں کی ہڑتال اور تشدد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل کو معاملے میں ثالثی کرنے کی تجویز دیدی۔
عدالت نے کہا کہ اگر ڈاکٹر رہائی پاکر ڈیوٹی پرجانے کا وعدہ کریں تو مشروط رہائی دے دیں گے،چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالت میں کیس چلتا رہے گا، واقعے کی تحقیقات کا حکم بھی دیں گے۔
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ حکومت سے مشورہ کرکے عدالت کو آگاہ کریں،معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے دوپہر ایک بجے تک کی مہلت مانگ لی۔
مقدمے کی دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے بات ہوگئی شرائط ماننے کوتیارہیں، حکومت چاہتی ہے ڈاکٹرزڈیوٹی اوقات کے بعد احتجاج کریں۔
ڈاکٹروں نے موقف اختیار کیا کہ پہلے بھی کئی بار دھوکہ دیا گیا وعدے پر یقین نہیں کرسکتے،پشاورہائیکورٹ نے ڈاکٹروں کے احتجاج اورتشددکیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ،عدالت نے خصوصی بنچ بنا کر کل عدالتی وقت سے ایک گھنٹہ قبل کیس سننے کافیصلہ کرلیا۔