اپنی زندگی دین اسلام کے کاموں کے لیے وقف کررہی ہوں۔فائل فوٹو
اپنی زندگی دین اسلام کے کاموں کے لیے وقف کررہی ہوں۔فائل فوٹو

شازیہ خشک نےاسلامی تعلیمات سے متاثر ہو کرگلوکاری چھوڑ دی

عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ شازیہ خشک نے گلوکاری کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ دیا اور کہا ہے کہ میں نے یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق گلوکارہ شازیہ خشک کا کہنا ہے کہ اس بات کا مصمم ارادہ کرلیا کہ نہ صرف اپنی آئندہ کی زندگی اسلامی تعلیمات کے عین مطابق گزاروں گی بلکہ عملی طورپراپنی زندگی دین اسلام کے کاموں کے لیے وقف کررہی ہوں، شوبز کو چھوڑنے کا فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کیا جس میں واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

شازیہ خشک کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے پرفارمنس کے لیے مسلسل دعوتیں مل رہی ہیں جو شکریہ کے ساتھ منع کردیں لیکن میں مداحوں کی تہہ دل سے شکر گزار ہوں جنھوں نے 25 برس میرے گیتوں کو پسند کیا، مداحوں سے امید کرتی ہوں کہ اس اقدام پر وہ میرا بھرپور ساتھ دیں گے۔

واضح رہےکہ شازیہ خشک سندھ کے شہر جامشورو میں پیدا ہوئیں جنہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز 1992 میں کیا تھا۔ان کا پہلا گیت ’میرا اڈیتھا پکھیارا‘ تھا جس سے انہیں بےحد مقبولیت ملی۔