چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آصف علی زرداری سے ملاقات کی اور ان سے اہم امور پر مشاورت کی۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور احتساب عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو سمیت پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
بعد ازاں بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں قمر زمان کائرہ، فرحت اللہ بابر ، شیری رحمان ملاقات میں موجود تھے۔
اس موقع پر بلاول نے اپنے والد کی خیریت دریافت کی اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آصف زرداری کو آگاہ کیا، ملاقات کے دوران اہم امور پر مشاورت بھی ہوئی۔
احتساب عدالت سے واپسی کے موقع پر صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمن نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان کردیا ہے،اس پر آپ کا کیا کہنا ہے، آصف علی زرداری نے کہا کہ انشااللہ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں جب کہ حکومت کو مزید وقت دینا ملک کے مفاد میں نہیں، تمام جمہوری پارٹیوں کو اب مل کر عملی جدوجہد کرنا ہو گی۔
صحافی نے سابق صدر سے سوال پوچھا کہ ” چیئرمین نیب کی تعیناتی پر پشیمانی محسوس ہو رہی ہے ؟ جس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ شاہد خاقان عباسی چیئرمین نیب کی تقرری پرمعافی مانگ چکے ہیں ۔
آصف زرداری کا کہناتھا کہ مولانا فضل الرحمن میرے دوست ہیں لیکن سیاست بلاول نے کرنی ہے ، مولانا کی اپنی جماعت اور سیاست ہے ، ہماری دوستی رہے گی ۔