اقوام متحدہ نے عراقی حکومت سے طاقت کا استعمال روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔فائل فوٹو
اقوام متحدہ نے عراقی حکومت سے طاقت کا استعمال روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔فائل فوٹو

عراق میں پرتشدد مظاہرے،فائرنگ۔34 افراد ہلاک

عراق میں بے روزگاری اور بدعنوانی کے خلاف تین روز سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہوگئی جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔

مظاہرین نے نجف، عمارہ، ناصریہ میں سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچایا اس کے علاوہ بصرہ، سماوا، کرکوک اور تکریت میں بھی مظاہرے کیے گئے جو کہ نسبتاً پرامن رہے۔

اطلاعات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں پولیس نے اس وقت ہوائی فائرنگ شروع کر دی جب مظاہرین نے گرین زون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی۔ واضح رہے کہ گرین زون وہ علاقہ ہے جہاں پر دوسرے ممالک کے سفارتخانے اور سرکاری اداروں کے دفاتر موجود ہیں۔

Iraq Protest 3

حکومت کی جانب سے جاری بیان میں شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ احتجاج کی آڑ میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔

تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ بغداد میں گذشتہ دو روز سے کرفیو نافذ ہے جس میں لوگوں کو شہر کے ہوائی اڈے پر جانے کی اجازت ہے، ایمبولنس سفر کر سکتی ہیں اور مذہبی زائرین کو سفر کی اجازت ہے۔

عراقی وزیراعظم عبدالمہدی کا کہنا ہے کہ غیر معینہ مدت کے لیے لگائے گئے کرفیو کا نفاذ امن برقرار رکھنے اور مظاہرین کی حفاظت کے لیے اہم ہے۔