جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہماری جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، اور اس کا میدان پورا ملک ہوگا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے ، اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،جائز حکومت تشکیل دی جائے.
مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلیے ہم حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے، پورے ملک سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے جس کے بعد حکومت تنکوں کی طرح بہہ جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا اسلام آباد میں پہلا پڑاؤ ہو گا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اقتدار چھوڑ دے اور ملک میں نئے الیکشن کرائے جائیں اور جائز حکومت تشکیل دی جائے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کا جانا ناگزیر ہو چکا ہے ،آرمی چیف نے ملاقات کیلئے بلوایا تو ضرورجاﺅں گا۔
مولانا نے کہا کہ حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے،مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے، مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نا اہل حکومت کی ناقص پالیسیوں سے عام آدمی بری طرح متاثر ہو رہا ہے ، تاجر برادری ناروا ٹیکسوں کی وجہ سے ہڑتال پر ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تاجر برادری ناروا ٹیکسوں کی وجہ سے ہڑتال پر ہیں ،عام آدمی بری طرح متاثر ہو رہاہے ،انہوں نے کہا کہ اقتدار چھوڑکر نئے الیکشن کرائے جائیں ،جائز حکومت تشکیل دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے15سے 20 لاکھ نوجوانوں کو نکالا گیا،آصف زرداری ہمارے ساتھ ہیں ،کہیں سے مایوسی نہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ گرفتاریوں کا کوئی ڈر نہیں ،گرفتاریوں سے مزید حالات خراب ہوں گے ،حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے۔
انہوں نے کہا کہ مدرسوں کا ایشو بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے،مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مدارس کے طلبہ میں انعامات تقسیم کرکے ہمیں کاؤنٹرکرنےکی کوشش کی۔
سربراہ جے یو آئی (ف)نے کہا کہ اسلام آباد جانا براہے تو اس کا نام ہی کیوں ایسا رکھا،ہم 27اکتوبر کو اسلام آباد کیلیے روانہ ہوں گے ،انہوں نے کہا کہ دھرنے کا لفظ چھوڑ دیں یہ آزادی مارچ ہے ،بہت سی باتیں ہم وقت سے پہلے نہیں بتا رہے۔
سربرائے جے یو آئی (ف)نے کہا کہ چندانہیں لیں گے تو اخراجات کیسے پورے کریں گے ،ہر پارٹی کی اپنی حکمت عملی اور ترجیحات ہوتی ہیں ،حتمی طور پر سب پارٹیوں نے ساتھ دینے کا کہا ہے۔
مولانا نے کہا کہ جس کونسل کے ارکان کی تعداد 47ہے حکومت نے کہا ہمارے58ووٹ ہیں،انہوں نے کہا کہ ایٹمی جنگ کی بات کرکے پاکستان کوکٹہرے میں کھڑاکردیا،جنگ کی دھمکیوں پرآناسفارتی ناکامی ہے۔