جموں کشمیرلبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کی کال پرچکوٹھی لائن آف کنٹرول عبور کرنے کے لیے ریاست بھرسے قافلے مظفرآباد پہنچ گئے ۔
آزاد کشمیر سے آنے والے شرکا اپر اڈاہ میں جمع ہونے کے بعد پیدل سیزفائرلائن کی جانب مارچ شروع کر دیا جو چکوتھی کی جانب رواں دواں ہے۔
آزادی مارچ کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ اورانسانیت سوز مظالم پرعالمی دنیا کی توجہ مبذول کرانا ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی کال پر خونی لکیر عبور کرنے کے لئے سری نگر براستہ چکوٹھی آزادی مارچ بھمبر سے شروع ہوگیا pic.twitter.com/Yqve2YRwnu
— Asif Raza Mir (@AsifRazaMirak) October 4, 2019
آزادی مارچ میں بزرگ، خواتین اور ہزاروں کی تعداد میں نوجوان شریک ہیں۔مارچ کے شرکا کو لائن آف کنٹرول کی طرف بڑھنے سے روکنے کے لئے پاکستانی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حکمت عملی ترتیب دیدی ہے۔
کمشنر مظفرآباد ڈویژن نے کہا ہے کہ مارچ کرنے والے شہریوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری کا خدشہ ہے، جس سے شہریوں کو شدید جانی نقصان ہو سکتا ہے۔
کمشنر مظفرآباد ڈویژن نے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے نزدیک عوامی اجتماع قیمتی جانوں کے ضیاع کا موجب بن سکتا ہے، جلوس کے شرکا سے اپیل ہے کہ ایل او سی کے قریب اجتماع سے پرہیز کریں۔