امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے اگر24 اکتوبر تک کشمیر پر لائحہ عمل کا اعلان نہ کیا تو ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
راولا کوٹ میں ’عزم جہاد کشمیر کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ 68 دن سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اور ٹیپو سلطان ٹویٹر پر مصروف ہیں، وزیراعظم کہتے ہیں کہ میں بھی ٹیپو سلطان بننا چاہتا ہوں مگر ٹرمپ انہیں اجازت ہی نہیں دیتا، آج وقت کے ٹیپو سلطان نے اپنے دفتر سے آدھا گھنٹہ باہر نکل کر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔
امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ اللہ کا عذاب ہے کہ حکومت دشمن سے نہیں لڑتی مگر اسے ڈینگی مچھر سے لڑنا پڑرہا ہے، حکومت جان بوجھ کرایسے ایشوز اٹھا رہی ہے جن سے مسئلہ کشمیر پس منظر میں چلا گیا، دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا کشمیر میں بھارتی مظالم پر چیخ رہا ہے مگر ہمارا میڈیا اندرونی سیاست میں الجھا ہوا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ 1947ء میں قائداعظم نے فوج کو کشمیریوں کی مدد کا حکم دیا تھا اگر لائن آف کنٹرول توڑنا غداری ہے تو پہلا غدار میں ہوں گا۔