وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کوتیار ہے۔
وزیراعظم عمران خان اس وقت ایران کے دورہ پر ہیں جہاں انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی اور اس دوران وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کیے گئے ۔
ایرانی صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کوتیار ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہناتھا کہ سعودی عر ب اور ایران کے درمیان ہمیں ثالثی کا کسی نے نہیں کہا ہے بلکہ یہ پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے ، ہم ثالث نہیں سہولت کار کا کردار ادا کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایران امریکہ میں بات چیت کیلئے سہولت کاری کیلئے کہا ۔ وزیراعظم کا کہناتھا کہ دورہ امریکہ کے دوران ایران کشیدگی پر بات ہوئی تھی ، امریکہ کے ساتھ مذاکرات کیلیے ہر ممکن مدد کریں گے ۔
عمران خان کا کہناتھا کہ ہم کسی قسم کی جارحیت کی حمایت نہیں کریں گے ، خطے میں کسی قسم کا تنازعہ نہیں چاہتے اور ایران آنے کا مقصد بھی یہی ہے ۔
عمران خان کا کہناتھا کہ سعودی عر ب اور ایران کے معاملات کافی پیچیدہ ہیں جوکہ خطے میں امن کے لیے ناگزیر ہیں۔سعودی عرب اور ایران کے تنازع کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ سعودی عرب اور ایران تنازعہ سے خطے میں غربت میں اضافہ ہو گا۔ پاکستان کسی بھی تنازع کی حمایت نہیں کرے گا،مسائل کا حل مذاکرات سے نکالا جا سکتا ہے۔
عمران خان نے کہاکہ مخالفین چاہتے ہیں سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان خطے میں مزید جنگ نہیں چاہتا۔ایران اور سعودی میں ثالثی کے لیے کسی نے نہیں کہا بلکہ یہ پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہاہے کہ ہم خطے میں جاری کشیدگی ختم کرنے کیلیے تیار ہیں ، یمن میں جنگ بند اورعوام کی مدد کی جائے ، خیر سگالی جذبے کے جواب میں خیر سگالی کا مظاہرہ کیا جائے گا، اگرکوئی ملک سمجھتا ہے کہ خطے میں عدم استحکام کے بدلے کوئی کارروائی نہیں ہو گی تو وہ غلطی پر ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امن کیلیے پاکستان کے جذبہ خیر سگالی کو سراہتے ہیں، پاکستان اور ایران ہمسایہ اور دوست ممالک ہیں ، ہماری ملاقات کے دوران خطے کی صوتحال ، سیکیورٹی اور امن پر تفصیلی بات چیت ہوئی ہے،پاکستان اورایران مل کر خطے کے استحکام کیلیے کام کر سکتے ہیں ، ہم یمن میں جنگ بندی کے خواہاں ہیں ، یمن میں فورا جنگ بند کی جائے اور عوام کی مدد کی جائے ۔
ایرانی صدر نے واضح اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم خطے میں جاری کشیدگی ختم کرنے کیلئے تیار ہیں ، پاکستان اور ایران سمجھتے ہیں کہ خطے کا امن مذاکرات سے ہی ممکن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ایران پر امریکی پابندیوں پر بھی بات چیت ہوئی ہے جبکہ ایرانی تیل برادر جہاز پر حملے سے متعلق تحفظات سے بھی آگاہ کیاہے ۔ ان کا کہناتھا کہ حالیہ واقعات خصوصا خلیج فارس اور دیگر معاملے پر بھی گفتگو ہوئی ہے ۔
ایرانی صدر کا کہناتھا کہ خیر سگالی جذبے کے جواب میں خیر سگالی کا مظاہرہ کیا جائے گا ، پاکستان اور ایران سمجھتے ہیں کہ علاقائی مسائل مذاکرات سے ہی حل ہو سکتے ہیں ، اگر کوئی ملک سمجھتا ہے کہ خطے میں عدم استحکام کے بدلے کوئی کارروائی نہیں ہو گی تو وہ غلطی پر ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ ملاقات میں جوہری ڈیل سے متعلق امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے ۔