ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کو جہاں لے گیا وہاں واپسی کا راستہ نہیں مل رہا ہے۔ایک دن موبائل فون کھولتا ہے تو دوسرے روز بند کر دیتا ہے۔
دفترخارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت 5 اگست کے اقدامات سے بھارت کو بند گلی میں لی گئی ہے جہاں سے اسے واپسی کا راستہ نہیں مل رہا، ہندوستان کی کمر دیوار کے ساتھ لگ چکی ہے اور وہ اب تنہائی کا شکار ہے، اسے باہر نکلنے کا سمجھ نہیں آرہا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم مودی کی حکومت جارحانہ عزائم ظاہر کرچکی ہے تاہم پاکستان کسی بھی بیرونی جارحیت کا جواب بخوبی دینا جانتا ہے، مودی کا پانی بند کرنے کا اشتعال انگیزانہ بیان قابل مذمت ہے، دریاؤں کے پانی کا بہاؤ معاہدے کے مطابق جاری رہنا چاہیے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت میں مقیم اقلیتوں کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں اور بابری مسجد حساس معاملہ ہے امید ہے بھارتی مسلمانوں کی خواہشات کے مطابق فیصلہ آئے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا، وزارت خزانہ بہتر بات کرسکتی ہے۔