فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی کارکردگی پراطمینان کا اظہارکیا ہے جس کے باعث پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہ کیے جانے کا امکان ہے۔
چین کی زیرصدارت پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا اجلاس ختم ہوگیا ہے۔ پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر نے کی۔ فیٹف پاکستان سے متعلق آج فیصلہ سنائے گا۔
ذرائع کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کی نئی رسک اسسمنٹssss اسٹڈی پراطمینان کا اظہار کیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی بلیک لسٹ میں شامل نہ کیے جانے کا امکان ہے اور مشروط طور پر گرے لسٹ میں ہی شامل رہے گا۔
پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے سے روکنے کیلیے تین ووٹ درکار تھے۔ ملائشیا، چین اور ترکی نے پاکستان کی حمایت کردی ہے جس سے پاکستان کو بلیک لسٹ نہیں کیا جاسکے گا، تاہم پراسیکیوشن سسٹم میں بہتری سمیت چار اہداف حاصل کرنا ہونگے۔
پاکستان نے اب تک ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر علمدرآمد کرتے ہوئے حافظ سعید سمیت جماعۃ الدعوۃ کے چار رہنماؤں کو دہشت گردی کی مالی امداد کرنے کے جرم میں گرفتار کیا ہے۔ گزشتہ دنوں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی کوششیں کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے سدباب کے لیے عالمی سطح پر معیار طے کرنے کا ایک ادارہ ہے۔