ڈی جی آئی ایس پی آر نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج سفارتکاروں اور میڈیا نے آزادکشمیر کا دورہ کیا اوربھارتی آرمی چیف کے دعوے کی صداقت دیکھی جس سے بھارت کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔
اس دوران انہوں نے پورے پاکستان کی جانب سے بھارت کو چیلنج کیا کہ وہ بھی مقبوضہ کشمیراورایل اوسی پرسفارتکاروں اور میڈیا کو لےکر جائے تاکہ بھارت دیکھ لے کہ مقبوضہ کشمیر والوں کے دلوں میں پاکستان کیسے بستاہے۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارت اپنا دعویٰ ثابت کرنےکے لیے اپنی مرضی کے سفارتکاراور میڈیا پاکستان سے لے، پاکستان ان سفارتکاروں اور میڈیا کو جہاں چاہیں گے لے جائے گا۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران میجرجنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ سفارتکاروں اورمیڈیا نے آج بھارتی آرمی چیف کے دعوے کی حقیقت دیکھ لی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد 79 دن سے محصور ہیں،عالمی برادری سے درخواست ہے مقبوضہ کشمیر جائیں اورحقائق سامنے لائیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل آصف غفورکا کہنا ہے کہ بھارتی جھوٹ آج دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا،بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے دعوے پر کھڑا نہ رہ سکا۔
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے جاری بیان میں کہا کہ غیرملکی سفارتکاراور میڈیا گروپ لائن آف کنٹرول کے دورے پر روانہ ہوگئے لیکن بھارتی ہائی کمیشن کا کوئی اہلکار، سفارتکارایل او سی جانے کے لیے نہیں پہنچا، بھارتی ہائی کمیشن اپنے آرمی چیف کے دعوے پرکھڑا نہیں رہ سکا۔
What good Indian High Commission is which can’t stand with its Army Chief? Indian High Commission staff didn’t have the moral courage to accompany fellow diplomats in Pakistan to LOC. However, a group of foreign diplomats & media is on the way to LOC to see the truth on ground.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) October 22, 2019
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے عملے میں سفارتکاروں کے ساتھ ایل اوسی جانے کی اخلاقی جرات نہیں، غیر ملکی سفارتکاراورمیڈیا ارکان کا گروپ ایل اوسی پر سچ سامنے لائیں گے۔