سعد رفیق،شاہد خاقان عباسی، عاصم حسین اور احسن اقبال کے کیسوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔فائل فوٹو
سعد رفیق،شاہد خاقان عباسی، عاصم حسین اور احسن اقبال کے کیسوں کا بھی جائزہ لیاگیا۔فائل فوٹو

کاروباری طبقہ جعلسازوں سے نمٹنے میں مدد کرے۔چیئرمین نیب

چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جائز کاروباری افراد اور تاجروں کے بھیس میں جعلسازوں میں فرق کرنا ہوگا،متاثرین سے لوٹی گئی رقم واپس کریں ضمانت دیتا ہوں حوالات میں نہیں جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی بنیادی پالیسی ہے کہ ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے،آج تک کسی کو تضحیک کانشانہ نہیں بنایا گیا ،1235ریفرنسز میں کاروباری افراد کے خلاف 35ریفرنس بھی نہیں،جائز کاروباری افراد اور تاجروں کے بھیس میں جعلسازوں میں فرق کرنا ہوگا،کاروباری طبقہ جعلسازوں سے نمٹنے میں مدد کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سوسائٹیز کے مالکان سے خود ملاقات کی ہے،ایک ہائوسنگ سوسائٹی نے سپریم کورٹ میں 500ارب روپے جمع کرانےکی حامی بھری، ایسی ہائوسنگ سوسائٹیز بھی ہیں جن کے پاس 500 گز زمین نہیں لیکن فرنشڈ ولاز کے وعدے کیے گئے،کئی جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز نے بیواوں اوربزرگوں کی جمع پونجی لوٹ لی،جعلی ہائوسنگ سوسائٹیز نے معصوم لوگوں کو بے وقوف بنایا گیا، برسوں سے ڈوبی ہوئی رقوم نیب کے ذریعے متاثرین کوواپس مل گئیں۔

انہوں نے کہاکہ نیب کے علاوہ کوئی ادارہ نہیں جو متاثرین کی مدد کرے ،متاثرین سے لوٹی گئی رقم واپس کریں ضمانت دیتا ہوں حوالات میں نہیں جائیں گے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ دھوکہ دہی کرنے والوں کے خلاف اقدامات غریب عوام کےلیے کررہاہوں،نیب کے علاوہ کوئی ادارہ نہیں جو متاثرین کی مدد کرے، بیرون ملک جانے والوں کی واپسی بھی زیادہ دور نہیں۔