وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک میں زندہ ہوں این آر او نہیں مل سکتا، ماضی میں 2 این آر اوز کی وجہ سے ملک مقروض ہے۔
بابا گورونانک یونیوسٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا پیشگوئی کی تھی سارے کرپٹ ایک طرف ہو جائیں گے، آزادی مارچ کا مقصد کیا ہے ؟ کہتے ہیں یہ یہودی لابی ہے، استعفیٰ کس وجہ سے لینے آ رہے ہیں، ان کو خوف ہے کہ حکومت کامیاب ہو رہی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے دور میں پہلے سال مہنگائی سب سے کم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزیر داخلہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، تعلیم کو اہمیت نہیں دی گئی، ہم پیچھےرہ گئے، اوقاف کی زمینیں سب سے زیادہ کرپشن کی شکار ہیں، ان زمینوں پر یونیورسٹیاں اور ہسپتال بنائے جائیں، تمام بزرگ انسانیت کی خدمت کیلئے آئے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ میں نے آج ایک خبر پڑھی ہے کہ عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا آپ کل تک نوازشریف کی زندگی کی گارنٹی دے سکتے ہیں، میں تو اپنی زندگی کی گارنٹی نہیں دے سکتا تو کسی اورکی زندگی کی کیسے گارنٹی دوں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے دین میں تو اللہ نے کہاہے کہ زندگی اور موت اس کے ہاتھ میں ہے،انسا ن تو اپنی کوشش کر سکتا ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومت نے نوازشریف کو بہترین طبی سہولتیں دینے کی اپنی پوری کوشش کی ہے
وزیر اعظم نے کہاکہ کراچی سے ڈاکٹرز کو لائے جبکہ میں نے شوکت خانم کے چیف ایگزیکٹو جو کہ پاکستان کے ڈاکٹروں میں گنے جاتے ہیں ، ان کو خاص طو پر بھیجاکہ وہ نوازشریف کی صحت کو دیکھیں ، ہم تو صرف کوشش کر سکتے ہیں اور وہ ہم نے پوری طرح کی ہے،زندگی اور موت کی گارنٹی انسان نہیں دے سکتا۔
وزیراعظم نے مزید کہا تعلیم کے بغیر کسی معاشرے نے ترقی نہیں کی، انسانیت کی خدمت کرنیوالے کو اللہ تعالیٰ زیادہ عزت دیتا ہے، رسول اکرم ﷺ ہم سب کیلئے مثال ہیں، ہم خطے میں تعلیم کے شعبہ میں سب سے آگے تھے، ہم نے اپنا تعلیمی نظام ٹھیک کرنا ہے، بھارت کشمیر میں انتہا کا ظلم کر رہا ہے، دنیا کی تاریخ کسی امیر آدمی کو یاد نہیں کرتی۔