جے یو آئی (ف) کا آزادی مارچ لاہور میں پڑاؤ کے بعد اسلام آباد کی طرف روانہ ہوگیا۔شرکا کا اگلا پڑائو گوجر خان میں ہو گا، کل اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
آزادی مارچ کا قافلہ ٹھوکر نیاز بیگ چوک سے ملتان روڈ کھاڑک نالہ، اسکیم موڑ، یتیم خانہ چوک، موڑ سمن آباد، چوبرجی چوک، ایم اے او کالج چوک، سیکریٹریٹ سے کچری چوک، داتا حضورلوئر مال سے آزادی فلائی اور نیازی شہید چوک سے براستہ شاہدرہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کیلیے روانہ ہوا۔
مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے ٹھوکر نیاز بیگ چوک، چوک یتم خانہ، موڑ سمن آباد، چوبرجی، داتا صاحب، آزادی فلائی اوور اور نیازی شہید چوک میں استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے۔
حکومت کیخلاف آزادی مارچ میں لاکھوں افراد شریک ہین۔ لاہور میں جگہ جگہ لوگ قافلے کے شرکا کا والہانہ استقبال کر رہے ہیں،پھولوں کی پتیاں نچھاورکی جا رہی ہیں۔
اسلام آباد کے راستوں میں مختلف مقامات پر حلیف جماعتوں کی جانب سے استقبالیہ کیمپ بھی لگائے جائیں گے۔ ن لیگ، پیپلپزپارٹی اور جے یو آئی کا بڑا استقبالیہ کیمپ روات ٹی چوک پر لگے گا جہاں سے قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوگا۔
روات میں مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری شرکائے آزادی مارچ کا استقبال کریں گے۔
دوسرا استقبالیہ کیمپ 26 نمبر چنگی پر قائم کیا جائے گا جہاں ن لیگی رہنما انجم عقیل سمیت دیگر رہنما آزادی مارچ کے شرکا کا استقبال کریں گے۔
روانگی سے قبل مینارِ پاکستان پر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت کو قانون اورآئین کے دائرے میں رہ کر گھر بھجوائیں گے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ آزادی مارچ حکمرانوں کے خلاف ہے ہم اس کے ذریعے حکومت کو گھر بھیجیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آج ہر شعبہ زندگی سے وابستہ شخص اس حکومت سے بد دل ہو چکا ہے، جبکہ عوام بھی ان سے عاجز آچکے ہیں۔
سر براہ جے یو آئی نے کہا کہ ہمارے کاررواں میں مارچ کے پرُامن شرکا نے امن و آشتی کا مظاہرہ کیا ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آزادی مارچ میں کراچی سے لاہور تک کسی شخص کو خراش تک نہیں آئی ہے ہم اس حکومت کو قانون اورآئین کے دائرے میں رہ کر گھر بھجوائیں گے۔