وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہاکہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے کابینہ میں کوئی اختلاف نہیں،مریم نواز کو باہر نہیں جانے دیں گے۔
نکانہ صاحب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز شاہ نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ڈیل کی جا رہی ہے اور نہ ہی ڈھیل دی جارہی ہے، عمران خان اس قسم کے آدمی نہیں کہ کسی کوڈیل یا ڈھیل دیں، انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک علاج کی اجازت دی جا رہی ہے کیونکہ ڈاکٹروں کے مطابق نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے اور پاکستان میں ان کا علاج ممکن نہیں لہٰذا نواز شریف کو صرف علاج کیلیے باہر جانے کی اجازت دی جارہی ہے، وہ علاج کے بعد وطن واپس ضرور آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے والد، بیوی اور بھائی کی قبریں پاکستان میں ہیں اس لیے وہ پاکستان نہیں چھوڑسکتے جب کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے کابینہ میں کوئی اختلاف نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مریم نواز بیمار ہوئیں تو ان کو بھی بیرون ملک علاج کیلئے جانے کی اجازت مل سکتی ہے لیکن اس وقت وہ صحتمند ہیں اور انہیں کوئی سنجیدہ نوعیت کی بیماری نہیں اور بیماری کے بغیران کو باہر نہیں جانے دیں گے، وہ ٹھیک ہیں، اللہ انہیں صحت یاب رکھے۔
آزادی مارچ سے متعلق اعجاز شاہ نے کہا کہ حکومت یہ پانچ سال اور اگلے پانچ سال بھی پورے کرے گی اور مولانا فضل الرحمان کو اتنی سہولتیں دے رہے ہیں کہ ان کا دل اسلام آباد میں لگ گیا ہے، وہ جلد جانیوالے نہیں ہیں، ہم انہیں اتنا پیار دے رہے ہیں کہ وہ وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ بھول جائیں گے۔
وزیر داخلہ نے مہنگائی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی ہے اس میں کوئی شک نہیں، ہم اسے کم کرنے اور گورننس ٹھیک کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔