نواز شریف کے خصوصی معالج ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو رہی جوکہ انتہائی تشویشناک ہے۔اس بیماری کی تشخیص کیلیے ملک سے باہرجانا بہت ضروری ہے۔اس تشویشناک صورتحال میں نواز شریف کو ایک ہارٹ اٹیک بھی ہوا ہے جس سے صورتحال بہت کشیدہ ہوچکی ہے۔
ڈاکٹرعدنان نے کہا کہ جب سٹیرائید کی ہائی ڈوز دی جاتی ہے تو عموما مریض کی حالت بہترہونے لگ جاتی ہے تاہم نواز شریف کے حوالے سے اسٹیرائیڈ زکے نتائج توقع کے برعکس ہیں۔
نواز شریف سات ہارٹ اٹیک اور دو ہارٹ سرجریز کروا چکے ہیں اس لیے ان کو صحت سے متعلق انتہائی نگہداشت کی ضرورت رہتی ہے۔اس لیے ان کا علاج کیلیے بیرون ملک جانا بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹرعدنان نے بتایا کہ نواز شریف کو صحت کے حوالے سے چار مختلف مسائل کا سامنا ہے اور بدقسمتی سے یہ چاروں مسائل جان لیوا ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ نواز شریف کی تشخیص اور مزید علاج کیلیے انہیں بیرون ملک بھیجا جائے۔