سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج کیلیے پہلے لندن اور اس کے بعد امریکی شہر بوسٹن لے جایا جائے گا۔
نجی ٹی وی نے شریف خاندان کے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ سے بیرون ملک جانے کی اجازت ملنے کے بعد ان کے صاحبزادے حسین نواز کی لندن کے ہارلے سٹریٹ کلینک میں ڈاکٹرز سے مشاورت جاری ہے، وہاں ڈاکٹرز کی ٹیم نے انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا لندن میں 2 سے 3 روز علاج ہوگا، اس کے بعد انہیں امریکی شہربوسٹن کے ہسپتال میں علاج کیلیے لے جایا جائے گا، وہاں ان کا خون سے متعلق علاج ہوگا۔ حسین نواز اور ہارلے اسٹریٹ کلینک کے ڈاکٹرز نے مشاورت کے بعد سابق وزیراعظم کو بوسٹن لے جانے پراتفاق کرلیا ہے۔
دوسری جانب لاہورمیں ایئرایمبولینس کیلیے بھی دستاویزات مکمل کی جارہی ہیں، ایئرایمبولینس آج رات یا کل صبح لاہور پہنچے گی۔