معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کاکہنا ہے کہ کاوزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں معمولی جرائم میں قید قیدیوں کا ڈیٹا جمع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
کابینہ اجلاس پربریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کے ساتھ ساتھ معاشرتی رویوں کے شکارعمررسیدہ قیدیوں کاڈیٹاتمام صوبوں سے جمع کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق لسٹیں جمع ہونے کے بعد ان قیدیوں کی رہائی یا سہولیات سے متعلق فیصلہ کیاجائے گا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ کوبتایاگیا کہ معاشی صورت حال میں بہتری آئی ہے، معاشی اشاریوں میں بہتری ٹیم کی کارکردگی کاثبوت ہے،ملکی تاریخ میں پہلی بارکرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی آئی ہے ،معاشی پالیسیوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہواہے۔
کابینہ نے امیدکا اظہار کیاکہ معیشت بہترہونےکا فائدہ عوام کوپہنچے گا۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے معاشی اشاریے بہترہونے پر ٹیم کو مبارکباددی۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ کریمنل لا سسٹم کو جدید ٹیکنالوجی سے منسلک کیاجائے گا۔وزیراعظم پاکستان کے دو نہیں ایک پاکستان کے نعرے کو عملی شکل پہنانے کیلیے جو جو اصلاحات ضروری ہیں ان پر عمل کیاجائے گا۔
قیدیوں کے ڈیٹا کے حوالے سے مزید تفصیلات وزیر قانون فروغ نسیم نے فراہم کیں ،انہوں نے بتایاکہ تمام صوبوں سے لسٹیں منگوانے کے بعد آئندہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیاجائے گا کہ ان بزرگ قیدیوں کو رہا کیاجانا ہے یا انہیں کوئی اور سہولیات دی جاتی ہیں۔
نوازشریف سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے پرانہوں نے کہا انڈیمنٹی بانڈدراصل 500 یا 100 روپےکا اسٹامپ پیپرہے،زرتلافی دراصل بیل بانڈنہیں ، انڈیمنٹی بانڈکی رقم عدالت نےکہی تھی۔۔
فروغ نسیم نے کہاکوشش کی وہ انڈیمنٹی بانڈیاکوئی انڈرٹیکنگ دےدیں،یہ ضمانت کابانڈ نہیں ،یہ کابینہ کامتفقہ فیصلہ تھا۔
وزیر قانون نے کہا کرمنل جسٹس سسٹم جس طرح ہونا چاہیے ویسانہیں ہے،کرمنل جسٹس سسٹم کواپڈیٹ کرنےکی ضرورت ہے،اس پر کام جاری ہے۔کرمنل جسٹس سسٹم کیلیے کابینہ اوروزیراعظم نےیہ ٹاسک مجھے دیا۔فروغ نسیم نے کہاکرمنل جسٹس سسٹم کیلیےمجھےپندرہ بیس دن پہلےذمے داری سونپی گئی۔