جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آج کا فیصلہ خالصتاً عدالتی فیصلہ ہے،آج کے فیصلے کو ہماری جدوجہد سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔
اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی ) شروع ہوچکی ہے،اے این پی ،پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا وفد اے پی سی میں شرکت کیلیے پہنچ گیا ہےجبکہ مولانافضل الرحمن بھی اے پی سی میں شرکت کیلیے پہنچ گئے،اجلاس میں حکومت مخالف آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں غورکیا جارہا ہے۔
اس موقع پر صحافی کے سوال ”سپریم کورٹ کے ابتدائی حکم نامے کو بھی آپ کی جدوجہد کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے؟کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نہیں آج کا فیصلہ خالصتاً عدالتی فیصلہ ہے ،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج کے فیصلے کو ہماری جدوجہد سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔
یادر ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کردیاہے ،عدالت عظمیٰ نے آرمی چیف ،وزیراعظم ،وزارت دفاع اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے،عدالت نے کہا کہ بظاہرآرمی چیف توسیع کی سمری اور منظوری درست نہیں، درخواست کو ازخود نوٹس میں بدلتے ہیں۔