آرمی چیف کی مدت ملازمت کو مستقل بنیادوں پرحل کیا جائے۔فائل فوٹو
آرمی چیف کی مدت ملازمت کو مستقل بنیادوں پرحل کیا جائے۔فائل فوٹو

آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ حکومت کے گلے پڑ گیا

آرمی چیف کی توسیع کا معاملہ حکومت کے گلے پڑ گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس ختم ہونے کے کچھ ہی دیربعد وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس دوبارہ طلب کرلیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری طلب کی ہے اور کابینہ اجلاس میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری کی منظوری لی جائے گی۔وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سمری آج ہی صدر مملکت کو بھجوائی جائے گی۔

اجلاس میں کابینہ ارکان نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع کااختیارچیف ایگزیکٹو کے پاس ہے اور وہ اس حوالے سے متفقہ طورپرفوج کےساتھ ہیں۔

کابینہ کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی توسیع ملکی صورتحال اور کشمیر کے حالات کو مدنظر رکھ کرکی گئی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اس دوران وزیراعظم عمران خان قانونی ماہرین سے بھی رابطے کررہے ہیں۔

اس سے قبل ہونے والے کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیراعظم نے عدالت میں اٹھائے گئے نکات پر وزیر قانون فروغ نسیم سے سخت سوالات کیے۔

انہوں نے فروغ نسیم سے سوال کیا کہ انہوں نے آئینی نکات کے بارے میں بریف کیوں نہیں کیا؟

تاہم اس حوالے سے حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے وزیر قانون پر تنقید کی خبر سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔

یادر ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا نوٹیفکیشن معطل کردیاہے ،عدالت عظمیٰ نے آرمی چیف ،وزیراعظم ،وزارت دفاع اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے،عدالت نے کہا ہے کہ بظاہر آرمی چیف توسیع کی سمری اور منظوری درست نہیں، درخواست کو ازخود نوٹس میں بدلتے ہیں۔