سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ اللہ کی ذات بہت بڑی ہے،کون سی غلطی،ایسی بات نہ کریں۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف ازخودنوٹس کے معاملے پر سابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم سپریم کورٹ پہنچ گئے.
اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے فروغ نسیم نے کہا کہ اللہ کی ذات بہت بڑی ہے۔صحافی کے سوال” آپ کو اپنی غلطی کااحساس ہوگیا؟“کے جواب میں فروغ نسیم غصے میں آگئے اور کہا کہ کون سی غلطی،ایسی بات نہ کریں۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ان کا وکالت کا لائسنس معطل نہیں ہوا۔ میرے متعلق مسلسل غلط خبریں چلائی گئیں خود کو رضا کارانہ طور پر پیش کیا، قوم کے لئے ہمیشہ حا ضر ہوں۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ وزیر اعظم نے مجھ سے درخواست کی کہ آپ کا بڑا احسان ہو گا کہ آپ آرمی چیف کی جانب سے بطور وکیل سپریم کورٹ میں پیش ہوں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے مجھے کیس کے فٰیصلے کے فورا بعد کابینہ میں واپس آنے کی ہدایت کی ہے۔
فروغ نسیم نے کہا کہ کسی نے میرا وکالت کا لائسنس معطل ہو نے سے متعلق غلط خبر پھیلائی ہے۔ میرا لائسنس معطل نہیں ہوا۔ میرے پاس سپریم کورٹ اور اٹارنی جنرل کا آرڈر موجود ہے۔ پاکستان بار کونسل کے پاس لائسنس معطلی کا کوئی جواز نہیں ۔