عراق کے جنوبی شہر نجف میں مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے کو نذر آتش کردیا۔ سیکيورٹی فورسز کی تازہ کارروائی ميں الناصريہ ميں آٹھ افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہيں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی ميں پچاس سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے، جن ميں سے کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
الناصريہ ميں يہ تازہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب سکيورٹی دستوں نے ان دو پلوں پر سے مظاہرين کو منتشر کرنے کی کوشش کی، جن پر وہ کئی ايام سے قابض ہيں۔
خلیجی ملک میں کئی ہفتوں سے حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں اور مظاہرین کی جانب سے کرپشن کا خاتمہ، نوکریوں کی فراہمی اورفلاحی سہولیات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ مظاہرین کی جانب سے ایران سے بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ عراق کے داخلی معاملات میں مداخلت سے گریزکرتے ہوئے ملک سے نکل جائے۔
گزشتہ دو ماہ سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں اب تک 350 کے قریب افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے نجف میں واقع ایرانی قونصل خانے پر دھاوا بولنے سے قبل ہی قونصلیٹ کا عملہ جان بچا کر نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
خیال رہے کہ یہ ایک ماہ کے دوران ایرانی قونصل خانے پر دوسرا حملہ ہے، تین ہفتے قبل بھی عراق کے شہر کربلا میں مظاہرین نے ایرانی قونصل خانے پر حملہ کیا تھا۔
دوسری جانب ایران نے عراق میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذمہ دار مغرب کو قرار دیتے ہوئے مظاہرین سے مطالبہ کیا ہے کہ قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے تبدیلیوں کا مطالبہ کیا جائے۔