بلاول بھٹو نے کہاکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ اب پارلیمان میں آئے گا۔لیکن سوال یہ ہے کہ جن سے ایک نوٹیفکیشن نہیں بنا وہ چھ ماہ میں ایوان کے بارے میں اتفاق رائے کیسے قائم کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ عمران حکومت نے پیپلز پارٹی کے منصوبوں کو آگے بڑھانے کے بجائے سی پیک جیسے منصوبوں کو بھی متنازع بنادیا ہے تاہم پیپلز پارٹی ان منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریںگے۔
انہوں نے کہاکہ اس حکومت سے جان چھڑانا ہوگی۔سلیکٹرزکو بھی سوچنا پڑے گاکہ ان کے تجربات صحیح ثابت نہیں ہوئے اور یہ تجربہ ناکام ہوگیاہے،اب عوامی راج لانا پڑے گا۔
مظفرآباد مٰیں پیپلزپارٹی کے 52ویں یوم تاسیس پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہااس سال ستائیس دسمبر کو بی بی شہید کی برسی اسی جگہ پر منائی جائے گی جہاں انہوں نے اپنی جان قربان کی تھی۔انہوں نے ستائیس دسمبر کو لیاقت باغ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بار پھر وہ علم دوبارہ بلند کریں گے جسے بی بی نے اٹھایا تھا۔
اسی پنجاب کے شہر راولپنڈی سے جہاں ذوالفقار بھٹو کو شہید کیاگیا۔اسی شہر میں جہاں زرداری کا ٹرائل کیاجارہاہے۔جلسے کا مقصد لوگوںکو پیغام دینا ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ تو ہمیں کوئی سلیکٹر منظور ہے نہ ہی کوئی ایسا نظام جس میں عوام کی مرضی شامل نہ ہو۔انہوں نے ایک نئی تحریک کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج سے پارٹی انہیں اصولوں کو دوبارہ اپنائے گی جن پر یہ پارٹی قائم ہوئی۔
بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی کاکشمیر سے رشتہ پہلے دن سے ہے، مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوں کی آنکھیں مسخ کی جارہی ہیں،پیپلزپارٹی نے مسئلہ کشمیرپراہم کرداراداکیا،پیپلزپارٹی ہمیشہ کشمیرکی محافظ رہی،پیپلزپارٹی نے کشمیرپرسوداقبول نہیں کیا،کوئی کشمیرکاسفیررہاہے تووہ شہیدبھٹوہے۔
انہوں نے کہاکہ بھٹو شہید اقوا م متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ رکھتا تو بھارتی سفیر کا پسینہ چھوٹ جاتا تھا۔بھٹو نے اقتدارکو ٹھوکر ماری ،کشمیر پر سودا نہیں کیا۔انہوں نے کہا پیپلز پارٹی امن چاہتی ہے لیکن کشمیر کی قیمت پر نہیں۔
انہوں نے کہاپہلی بارکشمیرکااسپیشل اسٹیٹس ختم کردیاگیاہے۔مودی کی لگائی نفرت کی فصل بھارت کی کئی نسلیں کاٹیں گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں نریندر مودی کو پہچانو، مودی انتہا پسند سوچ رکھتا ہے، بھارتی وزیراعظم ایک انتہا پسند سوچ رکھنے والا شخص ہے، مودی پورے خطے کے امن کیلیے خطرہ ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کہتا تھا مودی جیتے گا تو مسئلہ کشمیر حل ہوگا۔