وزیراعظم نے کہا کہ 3 سال میں کوالٹی بہترنہ کی توآئل ریفائنریزبندکردیں گے۔ لاہورمیں60 ہزارکنال جگہ پرجنگلات لگانے کافیصلہ کیاہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا بہت بڑے مافیا سے مقابلہ ہے جو مسلسل پروپیگنڈہ میں لگا ہوا ہے ،اس مافیانے مجھے پہلے دن اسمبلی میں تقریر نہیں کرنے دی ۔ ان کاخیال تھا کہ ڈالرتین سوروپے تک پہنچ جائے گا اور ہم سے حکومت نہیں چل سکے گی ۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ مافیاکوڈر لگا ہواہے کہ اگر حکومت کامیاب ہوگئی تو ہماری دکانیں بند اور پیسے جولوٹے ہوئے ہیں ، وہ بھی پکڑے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب ملک اٹھنے لگاہے اور ورلڈ بینک کے سربراہ نے آکر حکومت کی معاشی پالیسی کی تعریف کی ہے تو یہ سب اکٹھے ہوگئے ہیں ، کوئی کہہ رہاہے کہ ختم نبوت کا مسئلہ ہے ، کوئی یہودی لابی کہہ رہاہے ۔ سب کامقصد ایک ہے ، مافیاکوڈر لگا ہواہے کہ اگر یہ کامیاب ہوگئے تو ہماری دکانیں بھی بند اوران کے پیسے جولوٹے ہوئے ہیں ، وہ بھی پکڑے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ سارامافیا ہے ، ان کا مقصد پاکستان نہیں ہے بلکہ ان کامقصد پیسہ بچاناہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ پاکستان میں جتنی اصلاحات ہوئی ہیں ، اتنی پہلے نہیں ہوئیں ۔ یہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیںکہ وہ بڑے بڑے محلوں میں نہیں رہتا، میں نے اور عثمان بزدار نے مل کر اصلاحات کی ہیں بہترین بیورو کریٹ لیکر آئے ہیں ، وہ آئی جی لیکر آئے ہیں پولیس ڈیپارٹمنٹ میں جس کی سب سے زیادہ عزت ہے ۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بڑے بڑے ڈاکٹرزکے بورڈ نے ہمیں جورپورٹ دی تھی اس کے مطابق نوازشریف کی صحت اتنی بری ہے کہ وہ کسی وقت بھی موت کے منہ میں جاسکتاہے جس پر ہم نے انسانی ہمدردی کی بناپر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت دی اور اب پتہ چل جائے گا کہ کیا ہوا؟۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سموگ سے بچے بہت متاثر ہورہے ہیں ۔ پشاور اورلاہور میں سموگ کے بہت سے مسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں کچھ فیکٹریاں آلودگی کی وجہ ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی کا لوگوں کی صحت پر برا اثر پڑ رہاہے۔
انہوں نے کہا کہ سموگ کے مسئلے پرماضی میں توجہ نہیں دی گئی۔ لاہورمیں 10سال میں 70فیصددرخت کم ہوئے ہیں۔درخت کم ہونےکی وجہ سے بہت نقصان ہوا۔ بھارت میں دھان کی فصل جلانے سے پاکستان میں آلودگی پھیلی۔
انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کادھواں بھی فضاکوآلودہ کرتاہے،سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلیے جامع پروگرام ترتیب دیا ہے۔ بیرون ممالک سے صاف تیل درآمدکرنے کافیصلہ کیاہے۔آلودگی روکنے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے۔ شہروں میں بسیں ہائی برڈ یا الیکٹرک چلائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے کا مسئلہ حل کریں گے، مشینری درآمد کریں گے جس سے فصلوں کی باقیات جلانے کے بجائے فائدہ ہوگا اور آلودگی نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ اسٹیل کارخانوں اور بھٹیوں سے آلودگی ہوتی ہے، اینٹوں کے بھٹوں میں زگ زیگ ٹیکنالوجی لائی جائے گی، اس سے آلودگی نہیں ہوگی، لاہور میں 60 ہزار کینال پر اربن جنگلات اگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن ڈیزل کے پرمٹ فتح کرنے اسلام آباد آئے تھے، ان لوگوں کو خطرہ تھا کہ ان کی دکانداریاں بند ہو جائیں گی، یہ ایک مافیا ہے، ان کا مفاد اپنا پیسہ بچانا ہے۔
پنجاب میں اکھاڑ پچھاڑپران کا کہنا ہے کہ میں چیلنج کرتا ہوں جو کچھ پنجاب میں اب ہوا پہلے کبھی نہیں ہوا، یہ لوگ وزیراعلیٰ پنجاب کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، میں نے اور وزیراعلیٰ نے بیٹھ کر بیروکریسی میں تبدیلیوں کا فیصلہ کیا، بہترین بیورو کریٹس اور آئی جی لیکر ئے ہیں، پہلی بارپرانے اور نئے پنجاب میں فرق نظرآئے گا۔