خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں۔فائل فوٹو
خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں۔فائل فوٹو

خواتین ججز کا رویہ بھی مردوں جیسا ہوجاتا ہے۔چیف جسٹس

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ اعلیٰ عدلیہ خواتین کے حقوق کاتحفظ یقینی بنارہی ہے،مقدمات میں خواتین کی ضمانت سے متعلق کچھ نرمی کی ضرورت ہے۔

تیسری خواتین ججزکانفرنس سے خطاب کے دوران چیف جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہامعاشرے میں خواتین کا کردار بڑھ رہاہے۔ضلعی عدالتوں میں تین سو سے زائد خوتین ججز کام کررہی ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جج بننے کے بعد خواتین ججز کا رویہ بھی مرد ججز جیسا ہوجاتا ہے،خواتین ججز نے پیچیدہ مقدمات میں قانون کے مطابق فیصلے دے کر صلاحیتوں کو منوایا، خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت ہرشہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں جب کہ قرآن پاک میں بار بار انصاف کی فراہمی کی تلقین کی گئی ہے، اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کے ساتھ محبت کرتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا عدلیہ خواتین کے تحفظ اورانہیں انصاف کی فراہمی کیلیے ترجیحی بنیادوں پرکام کر رہی ہیں۔کانفرنس سے قانون کے شعبے میں خواتین کی حوصلہ افزائی ہوگی۔سپریم کورٹ میں بھی جلد خواتین ججز کی تعیناتی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ خواتین کوزندگی کے ہر شعبے میں بااختیار بناناہوگا۔چیف جسٹس نے کہا مقدمات میں خواتین کی ضمانت سے متعلق کچھ نرمی کی ضرورت ہے،آئین میں اقلیتوں سمیت ہرشہری کومساوی حقوق حاصل ہیں۔