الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کے معاملے پرحکومت اوراپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار، کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک ہفتے کیلیے مؤخرکردیاگیا جبکہ الیکشن کمیشن کے غیرفعال ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ڈاکٹر شیریں مزاری کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کےدو ممبران کی تعیناتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے سندھ اور بلوچستان کے ممبران کی تقرری پرغورکیا گیا۔
اجلاس میں پرویز خٹک،راجہ پرویز اشرف،مشاہد اللہ،شیزا فاطمہ خواجہ، اعظم سواتی،نصیب اللہ بازئی،ڈاکٹر سکندر مہندرو شریک ہوئے۔
حکومت اور اپوزیشن نے ارکان کی تقرری ایک ہفتے کیلیے مؤخرکرتے ہوئے متفقہ فیصلہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنراورممبران کی تقرری ایک ساتھ کی جائے گی۔
تاخیر کے باعث الیکشن کمیشن 5دسمبرسے غیر فعال ہو جائے گا کیونکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی مدت ملازمت 6 دسمبر کو ختم ہوجائے گی جبکہ سندھ اور بلوچستان کے ارکان بھی ریٹائر ہوچکے ہیں۔
پارلیمانی کمیٹی کے ممبران میں بھی ردو بدل کرتے ہوئے اپوزیشن اورحکومت کا ایک ایک رکن تبدیل کردیا گیا ہے۔ مرتضی جاوید عباسی کی جگہ شیزا فاطمہ خواجہ اورسید فخرامام کی جگہ پرویز خٹک کو کمیٹی کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ شیریں مزاری نے کل اعلان کیا تھا کہ آج قومی اسمبلی اجلاس سے قبل ممبران کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا۔