کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغواہونے والی نوجوان لڑکی دعا منگی کو چھوڑنے کیلیے اغواکاروں نے ڈھائی لاکھ ڈالر تاوان مانگ لیا ہے جبکہ ملزمان کی جانب سے اہل خانہ سے رابطہ واٹس ایپ کے ذریعے کیا گیا تاہم اب متاثرہ لڑکی کے ماموں اعجاز منگی نے بھی پولیس کی کارکردگی پرعدم اطمینان کردیاہے۔
دعا منگی کے ماموں اعجاز منگی نے کہاہے کہ ہم ابھی تک بند گلی میں کھڑے ہیں اورگھر والے بہت ہی تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ پولیس کی جانب سے قابل اطمینان پیش رفت دیکھنے میں نہیں آئی۔
اعجاز منگی کا کہناتھا کہ اندازہ ہواہے کہ دعا کا اغوابسمہ کے اغواکا تسلسل ہے،بسمہ کے اغوا کار گرفتار ہو چکے ہوتے تو شاید دعا اغوانہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ اگرآج دعا بازیاب نہیں ہوتی تو پھر معلوم نہیں کل کراچی کی کس بیٹی اور بیٹے کی باری آئے،ابھی تک کچھ ایسا نہیں ہے کہ کوئی روشنی کی کرن نظرآئے۔