میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو
میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو

حکومت کازرعی شعبے کو 100 ارب روپے سبسڈی دینے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ نے زرعی شعبے کو 100 ارب روپے اور بجلی کی مد میں 242 ارب روپے کی سبسڈی دینے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں 12 نکات پیش کیے گئے تھے جس میں سے 6 منظور ہوئے۔ اجلاس میں حکومت کی 15 ماہ کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجلی کے 300 یونٹ تک کے صارفین کو 242 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی جبکہ زرعی شعبے کو 100 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ عوامی مسائل کے حل کے لیے رکاوٹوں کو بھی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کو باریک بینی سے دیکھا گیا جبکہ وزارت پانی و بجلی نے لائن لاسسز کو کم کیا ہے۔ حکومت گردشی قرضہ کم کر کے 12 ارب روپے تک لے آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ مجرموں سے متعلق قانون سازی پرغورکر رہے ہیں۔ جھوٹ اور سچ میں جب تک تفریق نہیں ہوتی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔ کابینہ اجلاس میں ہیلتھ ریفارمز پروگرام سے متعلق بھی جائزہ لیا گیا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ آئل، گیس اور پیٹرول کے شعبوں میں 181 ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے جبکہ سکوک بانڈ پر کابینہ نے تحفظات کا اظہار کیا، بجلی چوری روکنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی تجویز دی گئی۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ کابینہ اجلاس نے بھارت میں کی گئی قانون سازی کی مذمت کی، بھارت کے اقدامات نے اس کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا۔