اسلام آباد ہائی کورٹ نےسابق صدر آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظورکرلی۔اورایک ایک کروڑ کے دومچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ میں آصف زرداری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بنچ نے ضمانت کی سماعت کی۔پمز ہسپتال کے میڈیکل بورڈ کی نئی میڈیکل رپورٹس عدالت میںپیش کردی گئی،
چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ آپ نے میڈیکل رپورٹ دیکھی ہے؟چیف جسٹس کی پراسیکیوٹر نیب کو میڈیکل رپورٹ اونچی آواز میں پڑھنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت منظورکرلی اور ایک ایک کروڑ کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا،عدالت نے بینک اکاﺅنٹس اور میگامنی لانڈرنگ کیس دونوں میں سابق صدر کی درخواست ضمانت منظور کرلی اورانہیں رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اوران کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس عامر فاروق پرمشتمل دو رکنی اسپیشل بینچ نے کی۔
گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر پمزکے میڈیکل بورڈ سے سابق صدرکی نئی طبی رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ فریال تالپورکی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کردیا تھا۔
فاروق ایچ نائیک نے بتایا تھا آصف زرداری دل، شوگرسمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ، عدالت طبی بنیاد پردرخواست ضمانت منظورکرے،ان کو24 گھنٹے طبی امدادکی ضرورت ہے جبکہ فریال تالپور اسپیشل بچی کی والدہ ہے۔
یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت کےلیے درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہے اورانھیں چوبیس گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔
خیال رہے زرداری اورفریال جعلی اکاو¿نٹس کیس میں گرفتارہیں اور قومی احتساب بیورو ( نیب) نے دونوں کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکر دیا تھا جبکہ دونوں 17 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔