وکلا کی گرفتاری کے لیے چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔فائل فوٹو
وکلا کی گرفتاری کے لیے چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔فائل فوٹو

علی احمد کردکا وکلا کو 48 گھنٹے میں رہا کرنے کا الٹی میٹم

سینئر قانون دان علی احمد کرد نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملہ کے الزام میں گرفتار ساتھی وکلا کو 48 گھنٹے میں رہا کیا جائے۔

لاہورذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے آخری ساتھی جب تک عزت و احترام سے گھر نہیں پہنچے گا،اس وقت تک کسی کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے۔ ہمارے گرفتار ساتھیوں کو دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی، انہیں چھوڑنا پڑے گا۔

علی احمد کرد نے کہا کہ وکلا کی گرفتاری کے لیے چادراور چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔ آپ نے بے گناہ افراد کو حراست میں لیا ہوا ہے۔ جب تک ہمارا آخری ساتھی گھر نہیں پہنچ جاتا ہڑتال جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ صرف 48 گھنٹے کا وقت دیا جاتا ہے، ہمارے ساتھیوں کو رہا کرو۔ کالا کوٹ اور کالی ٹائی اس ملک میں روشنی کا مینار ہیں۔ آج صرف ایک آوز اور ایک مطالبہ کیا گیا ہے، آگے پھر سب کچھ ہماری مرضی سے ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ سمندر سے سوئی بھی ڈھونڈ نکالتے ہیں۔ انہیں وہ وائرل ویڈیو کیوں نظر نہیں آئی جس میں وکلاء کی تضحیک کی گئی تھی۔