پاکستان بار کونسل نے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیاتھا۔فائل فوٹو
پاکستان بار کونسل نے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیاتھا۔فائل فوٹو

فیصلہ لکھنے والے جج کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں۔اٹارنی جنرل

اٹارنی جنرل آف پاکستان انورمنصور نے کہاہے کہ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کاتفصیلی فیصلہ غیرقانونی ،غیرآئینی اورغیراخلاقی ہے، خصوصی عدالت کے متعلقہ جج کامعاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجاجائے گا۔

نجی ٹی وی کے مطابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ خصوصی عدالت کا فیصلے غیرآئینی،غیر قانونی اورغیر اخلاقی ہے، فیصلے کو کالعدم قرار دلانے کے لیے اقدامات کروں گا، تفصیلی فیصلے سے ظاہرہے کہ یہ دشمنی کی بنیاد پردیا گیا

انہوں نے کہاکہ جج کے خلاف آرٹیکل 209 کے تحت ایکشن لینا پڑے گا، حکومت ان ججز کے خلاف ایکشن لے گی، ایسا شخص جس کا ذہنی توازن درست نہیں اسے جج نہیں رہنا چاہیے۔

سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کاتفصیلی فیصلہ غیرقانونی ،غیرآئینی اورغیراخلاقی ہے ،وطن واپس آکراس فیصلے کے خلاف اقدامات کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرسکتے،فیصلے کو کالعدم دلانے کیلیے اقدامات کروں گا۔

انورمنصورکا کہناتھا کہ خصوصی عدالت کے متعلقہ جج کامعاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیجاجائے گا۔