ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور باجوہ نے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کیخلاف فیصلے پر جن خدشات کا اظہار کیا گیا، وہ اب درست ثابت ہو رہے ہیں.
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور باجوہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلے میں استعمال ہونے والے الفاظ انسانیت ،مذہب ،اخلاقیات اور تہذیبی اقدار کے منافی ہیں،ہم اپنی جانیں قربان کر نے کے حلف بردار ہیں
انہوں ںے کہا کہ ہم اندرونی اور بیرونی ملک دشمنوں کو بھرپور جواب دیں گے۔ ادارے کی عزت و وقار کو دفاع کرنا بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں۔
میجر جنرل آصف ٖغفور نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیر اعظم عمران خان سے تفصیلی بات ہوئی ہے جس میں ملک کی موجودہ صورتحال پر بات کی گئی۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے گزشتہ بیس سال وہ کام کرکے دکھا یا جو دنیا کی کوئی فوج نہیں کر سکی ،ان حالات میں چند لوگ ہمیں اشتعال دلاتے ہوئے آپس میں لڑانا چاہتے ہیں،ایسا نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت نے آج تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ پرویز مشرف کو ہر الزام پر علیحدہ علیحدہ سزائے موت دی جائے۔
تحریری فیصلے میں درج ہے کہ جمع کرائے گئے دستاویزات سے واضح ہے کہ ملزم نے جرم کیا، ملزم پر تمام الزامات کسی شک و شبہ کے بغیر ثابت ہوتے ہیں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشرف کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
تین رکنی بینچ نے لکھا آئین پاکستان آرمی چیف کو اس قسم کا کوئی اختیار نہیں دیتا کہ وہ غیرآئینی اقدام اٹھائے، ایک لمحے کیلئے بھی آئین کو معطل کرنا آئین کو اٹھا کر باہر پھینکنے کے مترادف ہے، ملک میں ایمرجنسی لگا کر آئین کو معطل نہیں کیا جاسکتا۔
سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد نے تفصیلی فیصلے میں لکھا کہ پرویز مشرف فوت ہوگئے تو ان کی لاش تین دن ڈی چوک پر لٹکائی جائے۔