بار میں احتجاج اور علامتی دھرنے بھی دیے جائیں۔فائل فوٹو
بار میں احتجاج اور علامتی دھرنے بھی دیے جائیں۔فائل فوٹو

پنجاب بار کونسل نے کل عدالتوں کے لاک ڈاؤن کی کال دیدی

پنجاب بار کونسل نے پی آئی سی کیس میں گرفتار وکلا پر دہشت گردی کا الزام ختم نہ کرنے پر23 دسمبر کو صوبہ بھرکی عدالتوں کے لاک ڈاؤن کی کال دی ہے۔

پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین شاہ نواز اسماعیل گجر کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس میں اس امر پر دکھ کا اظہار کیا کہ 48 گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی بے گناہ وکلا کو نہ تو رہا کیا گیا اور نہ ہی مقدمات سے دہشت گردی کی دفعات کو ختم کیا گیا ہے۔

پنجاب بار کونسل نے اس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے 23دسمبر کو صوبہ بھر کی عدالتوں کے لاک ڈاؤن کی کال دے دی ہے۔

ایک پریس ریلیز میں پنجاب بار کونسل نے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ بارزکے عہدیدارعدالتوں کے لاک ڈاؤن کو یقینی بنائیں۔ بار میں احتجاج اور علامتی دھرنے بھی دیے جائیں۔

وائس چیئرمین کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور وزیر قانون راجہ بشارت نے پی آئی سی معاملہ میں انتہائی قابل اعتراض رویہ اپنایا اور وکالت کے پیشے کی توہین کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں نے اپنے سرکاری عہدے سنبھالنے پراپنے وکالت کے لائسنس بھی معطل نہیں کرائے۔ دونوں پیش ہوکر وضاحت کریں، کیوں نہ ان کے کیس بار کونسل کے انضباطی ٹربیونل کو بھجوا دیے جائیں۔