میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو
میرا نام فہرست میں شامل تھا ، علم نہیں کس نے کاٹا۔فائل فوٹو

وفاقی کابینہ نے آج کیا فیصلے کیے۔تفصیل پڑھیے

وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اورنکالنے کی تجاویزکی منظوری دی ۔

کابینہ نے ای سی ایل سے8نام نکالنے کی منظوری دے دی ہے۔فردوس کے مطابق اجلاس میں 4 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے جبکہ 8کو موخر کیااگیااورایک نام کو مسترد کردیاگیا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست متفقہ طورپر مسترد کردی، نام نہ نکالنے کی ذیلی کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔

وفاقی کابینہ کے طویل اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ کے سامنے سمری لائی گئی جس میں کسی کانام خصوصی طور پر پیش نہیں کیا گیاتھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت جو بھی کرے گی آئین و قانون کے مطابق کرےگی۔

معاون خصوصی کے مطابق کابینہ نے ادویہ کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کو مسترد کیا۔کابینہ نے پاکستان اسپورٹس بورڈ کی تشکیل نو کی منظوری دی ۔پاکستان اسپورٹس بورڈ کے11ارکان کی منظوری دی گئی۔

فردوس عاشق اعوان کے مطابق ایل او سی پر13ہزار 982گھرانوں کو پیکج کے تحت امداددی جائےگی،اس پیکج کے تحت 67کروڑ روپے کی لاگت سے متاثرہ گھروں کو امداد ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں مختلف اداروں میں تعیناتیوں کے فیصلے کیے گئے۔عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزم بینک پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

فردوس کے مطابق کابینہ نے اسلام آباد میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار ناپسندیدگی کیا۔وفاقی کابینہ نے ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دی۔چیئرمین میونسپل کارپوریشن کے اختیارات کم نہیں کررہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے آج کے اجلاس میں کوئی بات نہیں کی گئی۔اس حوالے سے متعلقہ کمیٹیاں کام کررہی ہیں جیسے ہی وہ اپنا کام مکمل کریں گی اس سلسلے کوآگے بڑھایا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان کے وکلا نے کیس چلنے ہی نہیں دیا،متعلقہ وزیر اس پر بیان دیں گے اورتفصیلات میڈیا کو بتائیں گے ،کیس کے حوالے سے جو بھی ثبوت ہیں جب کیس چلے گا تو عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔